ناقص دودھ‘ پانی فروخت کرنیوالے سپریم کورٹ کی ںظر میں آگئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 09, 2016 | 02:26 صبح

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ) سپریم کورٹ نے ناقص دودھ اور پانی بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ مافیا ہیں انہیں روکنے والا کوئی نہیں، کسی کو عوام کی جانوں سے کھیلنے نہیں دیں گے۔ عدالت نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کو بھرپور کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں کارکردگی رپورٹ طلب کرلی‘ عدالت نے پی سی ایس آئی آر لیبارٹری کی رپورٹ کی روشنی میں شہریوں کوغیرمعیاری دودھ اور پانی فراہم کرنے والی دس کمپنیوں کے ذمہ داروں کو27دسمبر کو طلب کرلیا۔ ڈی جی فوڈ اتھ

ارٹی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پانی اور دودھ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے قانون کے تحت مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں حیدر رسول ایڈووکیٹ نے دودھ کے نمونوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ان نمونوں کی پی سی ایس آئی آر لیبارٹری سے تصدیق کرائی گئی ہے جس کے مطابق دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کے گیارہ میں سے نو نمونے ناقص اور مضرصحت پائے گئے۔ دس فوڈ کمپنیوں کے نمونے صحت کے لئے مضر اور ناقص ہیں۔ لیبارٹری رپورٹ کے مطابق دودھ کے نمونوں میں میٹل، گنے کا رس، سنگھاڑے کا پائوڈر پایا گیا۔ پانی کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ متعدد برانڈ کا پانی ناقص ہے۔درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ بوتلوں میں بند منرل اور صاف پانی کے نام پر پانی فروخت کرنے والی تمام کمپنیاں ناقص پانی فروخت کر رہی ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خالص خوراک کی فراہمی ایک مفادعامہ کا معاملہ ہے۔عدالت شہریوں کے خالص دودھ اور معیاری پانی کی فراہمی کوحقوق کاتحفظ کرے گی۔عدالت نے قرار دیا کہ فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی بہتر نہیں ہے اسے موثر بنائے‘عدالت ان کو سپورٹ فراہم کرے گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ خوراک پانی اور دودھ کے نمونے لیبارٹری سے چیک کراکر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے۔