سپریم کورٹ کی انکوائری رپورٹ میں وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کو جھوٹا قرار دیداگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 15, 2016 | 18:36 شام

کوئٹہ(مانیٹرنگ)سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی انکوائری رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ سانحہ کوئٹہ پر وفاقی وزیرداخلہ، صوبائی مانیٹرنگوزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ نے غلط بیانی کی۔

رپورٹ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ فوری نافذ کرنے اور دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے بیانات اور مؤقف نشرکرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور دہشت گردی کے شکار افراد کےلواحقین کو فوری معاوضہ دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ میں قیا

دت کا فقدان اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کنفیوژن ہے، وزارت داخلہ کی افسر شاہی وزیر داخلہ کی خوشامد میں لگی ہوئی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وزارت داخلہ کو اس کے کردار کا علم ہی نہیں۔

سپریم کورٹ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر نہ تو عملدرآمد ہو رہا ہے نہ ہی اس کے مقاصد کو مدنظر رکھا جا رہا ہے،119 صفحات پر مشتمل رپورٹ 54 روز میں مکمل کی گئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی انکوائری رپورٹ میں 18 سفارشات دی گئی ہیں جس میں دہشت گردی کا شکار افراد کےلواحقین کو فوری معاوضہ دینے،دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے بیانات و مؤقف نشرکرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فوری نفاذ اور کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کارروائی کے علاوہ کالعدم تنظیموں کے جلسے جلوس منعقد کرنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔