ننھی بچی کی دلدوز چیخیں کیا انسانیت کے ضمیر میں جنبش پیدا کر سکیں گی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 14, 2016 | 04:07 صبح


دمشق(مانیٹرنگ)شام میں اقتدار کی نہ ختم ہونے والی جنگ نے لاتعداد ننھے پھولوں کو کھلنے سے پہلے مسل دیا۔ ننھی آیا بھی انہی بچوں میں سے ایک ہے۔ مٹی اور خون سے اٹی بچی کی دلخراش چیخوں نے ہر صاحب دل کو رلا دیا۔ ساحل کنارے اوندھے منہ پڑا ننھا الان کردی ایمبولنس میں بیٹھا زخمی اومران داکنیش ملبے تلے سے ملنے والی زخمی بچی جس نے ریسکیو اہلکار کو رلا دیا اور اب 8 سالہ لڑکی ’آیا‘۔ شام میں آسمان سے برستی آگ نے ننھے بچوں سے ان کا بچپن ہی چھین لیا۔ معصوم ”آیا“ ہسپتال میں اپنے

بابا کو پکارتی رہی۔ آیا کی دلخراش پکار نے ہر صاحب دل کو رلا دیا۔