ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی اصل وجہ کیا تھی۔حقیقت سامنے آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 02, 2017 | 18:53 شام

ڈبلن(مانیٹرنگ ڈیسک):سال 1912 میں ڈوبنے والے جہاز ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی وجوہات سے متعلق نیا دعویٰ سامنے آگیا۔ ٹائی ٹینک سمندرمیں برفانی تودا سامنے آجانے کی وجہ سے نہیں بلکہ آتشزدگی کے باعث ڈوبا۔برطانیہ سے امریکا کے سفر پرروانہ ہونے والے بدقسمت بحری جہازکے بارے میں آج تک یہی کہا جاتا رہا  یہ جہاز  برفانی تودے کے ساتھ ٹکرا گیا تھا جس کے باعث اس کا ایک حصہ ٹوٹ گیا اور پانی جہاز کے اندر داخل ہونا شروع ہوگیا۔ جس کے بعد چند گھنٹوں میں جہازدوٹکڑے ہوکرسمندرمیں ڈوب گیا۔اس دورمیں دنیا کے مضبوط

ترین جہاز کہلائے جانے والے ٹائی ٹینک کے ڈوبنے سے متعلق تازہ تحقیق کے بعد دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جہازکے ڈوبنے کی وجہ برفانی تودا نہیں بلکہ آتشزدگی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی وجہ برفانی تودا نہیں بلکہ آتشزدگی تھی۔ آگ جہاز کے بوائلر رومز کے پیچھے قائم تین منزلہ فیول سٹور میں لگی تھی،عملے نے آگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کی تھی لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا حتیٰ کہ  آگ کی تپش ایک ہزار سینٹی گریڈ تک جا پہنچی تھی جس کے باعث اسے بجھانے میں شدید مشکلات درپیش آئیں۔ بعد میں آگ سے متاثرہ ڈھانچہ جب سمندر میں برف کے پہاڑ سے ٹکرایا تو کمزور جانے کے باعث ٹوٹ گیا اور یوں پانی ٹائی ٹینک کے اندر داخل ہو گیا۔

گزشتہ 30 سال سے معاملے کی تحقیق کرنے والے آئرلینڈ کے صحافی سینن مولنے کے مطابق  کمپنی کے سربراہ جے بروس نے جہاز کے افسران اورعملے کومنع کیا تھا کہ اس واقعے کا مسافروں میں سے کسی کو علم نہیں ہونا چاہیئے۔ جہاز اپنے پہلے سفر پر روانہ ہوا اورڈوب گیا۔ اسے کوئی فرق نہ پڑتا اگر آتشزدگی کے باعث جہاز کا ڈھانچہ اتنا کمزور نہ ہوتا۔

ٹکرانے والا برفانی تودہ قدرے چھوٹا تھا۔ تحقیق کے مطابق ٹائی ٹینک کے سمندربرد ہونے میں برفانی تودے، آگ اور عملے کی مجرمانہ غفلت تینوں کا عمل دخل ہے۔واضح رہے کہ اپنے پہلے ہی سفرمیں سال 1912 میں برطانیہ سے امریکا کے سفر پر جانے والا یہ جہاز پانی بھر جانے سے نارتھ اٹلانٹک میں ڈوب گیا تھا۔ حادثے کے نتیجے میں 1500 سے زائد مسافروں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے