افغان طالبان نے چین کو 3ارب ڈالر کے کان کنی کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 18, 2016 | 16:06 شام

 

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں طالبان نے 15سال کی جنگ اور کھربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود جو کام نہیں کرنے دیا اب چین کو اس کی اجازت دے دی ہے جس پر پوری دنیا ششدر رہ گئی ہے۔ سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے چین کو 3ارب ڈالر کے کان کنی کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے  گرین سگنل

دے دیا ہے۔طالبان نے اپنے تمام ’’مجاہدین‘‘ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسے تمام قومی منصوبوں کو سکیورٹی فراہم کریں جو اسلام اور ملک کے مفاد میں ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق کان کنی کے جس منصوبے پر چین کو کام شروع کرنے کا سگنل دیا گیا ہے اس میں تانبے کی بہت بڑی کان ’’میس اینک‘‘ (Mes Aynakk)بھی شامل ہے۔ان تمام کانوں کو اب طالبان تحفظ فراہم کریں گے اور چینی کارکنوں کو وہاں کام کرنے میں سہولیات دیں گے۔ چین کی سرکاری کمپنی ’’میٹلرجیکل گروپ کارپوریشن نے میس اینک سے تانبہ نکالنے کا معاہدہ 2008ء میں کیا تھا۔دوسری طرف سی این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے افغان حکومت کے نمائندے نے طالبان کے اس اعلان کو مسترد کر دیا ہے۔ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ترجمان جاوید فیصل کا کہنا تھا کہ ’’طالبان نے کبھی بھی ایسے منصوبوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا اور نہ ہی یہ ان کی ’جاب‘ ہے، کیونکہ قومی منصوبوں میں ’دہشت گرد گروپ‘ کا کوئی حصہ نہیں۔‘‘