۔جواں سال طالبعلم کو دس بار زیادتی کا نشانہ بنانے والی استانی کوعدالت نے کیا فیصلہ سنایا جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 15, 2017 | 20:55 شام

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اہل مغرب اپنی نام نہاد روشن خیالی اور آزادی پر فخر کرتے تھکتے نہیں، لیکن دراصل اس مادر پدر آزاد روشن خیالی نے انہیں زوال کی کن پستیوں میں گرادیا ہے اس کی ایک بھیانک مثال ریاست یوتا ہ کے ایک ہائی سکول میں سامنے آئی، جہاں ایک نوجوان خاتون ٹیچر نے اپنے نوعمر شاگردوں کے ساتھ درجنوں بار جسمانی تعلق استوار کر کے بے حیائی کی انتہاءکر دی۔ دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ لیک ہائی سکول کی ٹیچر 28 سالہ ہیلی نیولی 2015ءمیں اپنے ایک نوعمر شاگرد کی فیملی کے ساتھ افریقہ کی سیر ک

و گئی۔ اس سیاحتی دورے کے دوران اس نے نوعمر لڑکے کے ساتھ 10 سے زائد بار جسمانی تعلق استوار کیا۔ اسی سال موسم گرما میں سکول نے اسے ایک پہاڑی مقام کی سیر کے لئے طلبا کے ساتھ بھیجا۔ اب کی بار اس نے ایک اور طالبعلم کے ساتھ بے تکلفی اختیار کی اور پھر اس کے ساتھ متعدد بار جسمانی تعلق بھی استوار کیا۔ بعدازاں اس نے طالبعلم سے کہا کہ وہ اپنے موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاﺅنٹ سے تمام متنازع میسجز اور تصاویر ہٹادے۔ہیلی کے شرمناک کرتوتوں کا بھانڈہ پھوٹا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اپنے نوعمر شاگردوں کے ساتھ درجنوں بار بے حیائی کرنے والی اس خاتون ٹیچر کو ایک دن کی قید کی سزا بھی نہیں دی گئی۔ عدالت نے فیصلہ سنایا کہ وہ 10 سال تک کسی سکول میں ملازمت نہیں کرے گی جبکہ 200 گھنٹے مفت کمیونٹی سروس بھی سرانجام دے گی۔ عدالتی فیصلے پر طلبا وطالبات اور ان کے والدین سخت برہم ہیں۔ سکول میں زیر تعلیم طلبا وطالبات کے والدین کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات پر سخت افسوس ہوا کہ عدالت نے انتہائی قابل مذمت اور بیہودہ حرکات کرنے والی ٹیچر کو اس کے جرم کے مطابق سزا نہیں دی۔ بلکہ اسے آزاد چھوڑ دیا گیا ہے۔