نو عمر طالب علموں کے ساتھ انتہائی شرمناک کام کرنے والی مسلمان ٹیچر عدالت میں پیش ۔ٹیچر نے یہ کام کیوں کیا جان کر آپ کو بھی غصہ آجائے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 25, 2017 | 21:01 شام

 لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ہائی سکول کی ایک مسلمان خاتون ٹیچر اپنے شاگردوں کو اپنی فحش تصاویر بھیجتی رہی اور ان سے جنسی تعلقات استوار کرتی رہی۔ جب بات عدالت میں پہنچی تو سزا سے بچنے کے لیے اس نے اپنی ہوس کا ایسا گھٹیا جواز پیش کر دیا کہ جان کر ہر مسلمان کو دکھ ہو گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 22سالہ لنڈا ہارڈن نامی یہ ٹیچر امریکی ریاست نیوجرسی کے شہر پراسپیکٹ پارک میں ایک ہائی سکول میں پڑھاتی تھی۔ اس دوران اس نے متعدد لڑکوں کو اپنی برہنہ تصاویر بھیجیں اور ان کے ساتھ ناجائز تعلق

ات استوار کیے۔جن لڑکوں کو تصاویر بھیجی  گئی ان کی عمریں بمشکل  14سے 16سال کے درمیان تھیں۔رپورٹ کے مطابق صرف ایک 14سالہ لڑکے کو اس نے اپنی 40فحش تصاویرموبائل فون پر بھیجیں۔ پراسیکیوٹرز کی طرف سے اسے 5سال قید کی سزا دینے کی استدعا کی گئی لیکن اس نے اپنی ہوس کا جواز پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ”میں قدامت پرست مسلمان گھرانے میں پلی بڑھی تھی۔ مجھے بچپن سے ہی گھٹن زدہ سخت مذہبی ماحول ملا۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنی حدود کے باعث اپنے دوستوں اور کلاس فیلوز میں سے بہتر ساتھی تلاش نہ کر سکی اور اس کام پر مجبور ہو گئی۔ مجھے سکھایا ہی نہیں گیا تھا کہ مجھے لڑکوں سے کس طرح ملنا جلنا ہے۔“ عدالت نے اس کے اس جواز کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی سزا میں 2سال کی کمی کرتے ہوئے اسے 3سال کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔ لیکن اس کے جواز نے بہت سے مسلمانوں کے غصے کوہوا دی ہے۔جو کہ ایک طرف درست بھی ہے۔