مجھے میرا شوہر لا کر دو یا پھر ۔۔۔۔۔۔ تیج بہادر کی بیوی نے ایسا مطالبہ کر ڈالا جسے پورا کرنے کے علاوہ دہلی ہائی کورٹ کے پاس اور کوئی چارہ نہ تھا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 11, 2017 | 09:08 صبح

نئی دہلی(ویب  ڈیسک ) دہلی ہائی کورٹ نے ہندوستانی فوج میں ناقص کھانے اور اہلکاروں کے ساتھ افسروں کے غیر انسانی رویے کی شکایت لگانے والے ’’لاپتا فوجی‘‘ تیج بہادر یادیو کیساتھ اس کی اہلیہ کی ملاقات اور 2روز ساتھ گذارنے کا حکم جاری کر دیا۔

انڈین وزارت داخلہ عدالت میں تیج بہادر کو ’’لاپتا اور غیر قانونی طور پر قید ‘&lsqu

o; کرنے سے ہی مکر گئی۔بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق دہلی ہائیکورٹ میں انڈین فوج میں ناقص اور غیر معیاری خوراک اور افسروں کے ناروا سلوک کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرنے والے بی ایس ایف کے اہلکار تیج بہادر کی اہلیہ نے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا شوہر تیج بہادر گذشتہ کئی روز سے لاپتا ہے اور اس کا اپنے خاندان کے کسی بھی فرد سے کوئی رابطہ نہیں ،تیج بہادر کو فوج میں ہونیوالی بے ضابطگیوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر لانے کے ’’جرم ‘‘ میں غیر قانونی طور پر لاپتا کر دیا گیا ہے اور اس کی جان کو بھی شدید خطرہ ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ فوری طور پر تیج بہادر کی اہلیہ کی اس کے شوہر کیساتھ ملاقات اور اسے 2دن اپنے شوہر کے ساتھ گذارنے کا انتظام کیا جائے۔اس کیس میں ہندوستانی وزارت داخلہ نے عدالت میں تیج بہادر کی گمشدگی اور گرفتاری سے یکسر مکرتے ہوئے کہا کہ بی ایس ایف اہلکار کی بیوی کے تمام الزامات سراسر غلط ہیں، تیج بہادر کہیں قید ہے نہ ہی اسے غیر قانونی طریقے سے نظر بند کیا گیا ہے بلکہ اس کا تبادلہ ایک دوسری بٹالین میں کر دیا گیا ہے