اسرائیل کا مسلمانوں کی بیحرمتی کا شرمناک فیصلہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 02, 2017 | 13:09 شام

تل ابیب (شفق ڈیسک) اسرائیلی حکومت نے کہا کہ اسرائیلیوں پر حملوں کے دوران شہید ہوجانیوالے حماس کے مجاہدین کی لاشوں کو انکے خاندانوں کو واپس نہیں کیا جائے گا بلکہ اسرائیلی حکومت انکی تدفین خود کریگی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کیمطابق اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے یہ فیصلہ فلسطینی گروہ حماس کی جانب ایک اسرائیلی فوجی کی طنزیہ سالگرہ کرنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام کیمطابق سیاسی سکیورٹی کابینہ نے مجاہدین حملوں کے دوران حماس کے جہادیوں کی لاشوں کیساتھ ک

ئے جانیوالے سلوک کے حوالے سے بحث کی اور فیصلہ کیا کہ وہ انہیں واپس کرنیکے بجائے انہیں دفن کر دینگے۔ تدفین کے منصوبے کی وضاحت نہیں کی گئی تاہم بتایا گیا کہ اسی اجلاس میں 2014ء کی غزہ جنگ کے دوران ہلاک ہونیوالے فوجیوں کی باقیات حاصل کرنیکے طریقوں پر بات چیت کی گئی اور غزہ میں لاپتہ ہونیوالے دو اسرائیلی شہریوں پر بات کی گئی جنکے بارے میں خیال ہے کہ وہ حماس کے قبضے میں ہیں۔ ادھرحماس کے ترجمان فوزی برہم نے اس فیصلے کے بارے میں اپنے ردعمل میں بتایا کہ یہ اسرائیل کے مظالم اور بربریت پر مبنی قبضے کا ثبوت ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے مثبت نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔