تیمور نام رکھنے پر بھارتیوں نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 26, 2016 | 21:32 شام

دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک):ہندوستان کو فتح کرنے والے امیر تیمور سے بھارتی آج بھی خوف کھاتے ہیں،سیف علی خان اور کرینہ کپور نے ننھے نواب کا نام تیمور کیا رکھا بھارتیوں کو آگ لگ گئی، پورے ملک میں ہاہا کار مچ گئی،بال کی کھال نکالنے والوں نے آسمان سر پر اٹھالیا،جوڑے پر طنز اور طعنوں کی بھرمار کردی۔شوبز میں شادیاں اور افیئرز ہی میڈیا کی زینت بنتے ہیں، اس بار بالی ووڈ جوڑے سیف علی خان اور کرینہ کپور کے بچے کی پیدائش سے زیادہ اس نام کی خبر ہیڈ لائن بنی ’تیمور علی خان‘ 20 دسمبر کو جوڑے نے بچے

کی پیدائش کی خبر شیئر کی تو انتہا پسند ہندو آگ بگولا ہوگئے وجہ تھی چودہویں صدی کے جنگجو تیمور خان لنگ کا نام ہے۔بھارتی ناقدین کہتے ہیں کہ منگولوں کا خان تیمور لنگ دنیا پر قبضہ کرنا چاہتا تھا،اس نے ہندوستان پر قبضےکی منصوبہ بندی کی، دہلی پہنچے سے قبل لاکھوں ہندو قیدی بنالئےجنہیں بعد میں قتل کردیا گیا۔دہلی پر قبضہ کے بعد بھی ہندووں کا قتل عام کیا گیا، 7 سو سال بعد پیدا ہونے والے تیمور علی خان نے ایسے عناصر کو ایک بار پھر تیمور لنگ یاد دلا دیا جو نومولود بچے کو بھی دہشت گرد اور جہادی تعبیر کررہے ہیں لیکن تیمور علی خان کی حمایت بھی سامنے آرہی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے نام پر تنقید کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہےکہا ہے کہ بچے کا جو بھی نام رکھا جائے یہ جوڑے کا حق ہے،سیف کی بہن سوہا علی خان نے بھی کہہ دیا ہے کہ بچے کے نام سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ہدایتکار کرن جوہر اور کپور خاندان بھی تیمور کے نام کو قابل اعتراض نہیں سمجھتے، تیمور علی خان کی مخالفت کو بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت بھی قرار دیا جارہا ہے،سوال یہ اٹھایا جارہا ہے کہ بھارت میں شیوا جی ،بھاشکر اور سکندرجیسے جنگجووں کے نام کیوں رکھے جاتے ہیں؟۔اپنے 99 سوتیلے بھائیوں سمیت لاکھوں افراد کو قتل کرنے والے حکمران آشوکا کا نام بھی بھارت میں بہت پسند کیا جاتا ہےاور اگر تیمور نام کی مخالفت کی وجوہات کو درست مان لیا جائے تو بھارت میں ایک اور تنازعہ کھڑا ہو سکتا ہے،کیوں کہ تاریخ دان بتاتے ہیں کہ تیمور ی خاندان کے اگلے وارث کا نام شاہ رخ تھا