یکدم دہشت گردی کی لہر تیزکیوں ہوگئی؟ اصل سازش تواب سامنےآئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 23, 2017 | 06:25 صبح

اسلام آباد (مانیٹرنگ) اعلیٰ سرکاری حلقوں نے حالیہ دہشت گردی کی لہر کو پاکستان میں چار سال بعد ہونے والی ای سی او کانفرنس کو سارک کانفرنس کی طرح ملتوی کرانے کی سازش قرار دے دیا۔اطلاعات کے مطابق ماہ فروری میں یک دم دہشت گردی کی لہر تیز ہوگئی۔ اعلیٰ سرکاری حلقوں نے واقعات کو ای سی او(اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن) کانفرنس ملتوی کرانے کی سازش قرار دے دیا کہ جس طرح سارک کانفرنس کو بھارت نے ملتوی کرادیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اب سارک کانفرنس کے بعد اس کانفرنس کو بھی ملتوی کرانے کی کوشش میں ہ

ے۔دہشت گردی کی لہر اور کانفرنس نزدیک آنے کے وقت کو دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ای سی او کانفرنس یکم مارچ سے اسلام آباد میں منعقد ہونی ہے جس کے لیے انتظامات بڑی حد تک مکمل کرلیے گئے ہیں۔ممبر ممالک نے اس کانفرنس میں شرکت کی یقین دہانی کرارکھی ہے۔ای سی او کانفرنس 4 سال بعد یکم مارچ کو منعقد ہورہی ہے۔ کانفرنس سے ایک روز قبل 28 فروری کو ممبر ملکوں کے وزرائے خارجہ کی کونسل کی 22 ویں کانفرنس بھی اسی شہر میں ہو گی۔کانفرنس کے دوران رکن ممالک کی جانب سے آپس کی تجارت میں اضافہ، مشترکہ بینکاری، جوائنٹ ایئرلائن، کمبائنڈ انشورنس کمپنیز، انسانی وسائل کا استعمال اور دیگر معاشی امور پر بات کی جائے گی۔