پارا چنار میں امام بارگاہ کے قریب دھماکا : 19 جاں بحق ، 70 زخمی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 31, 2017 | 08:35 صبح

پاراچنار: (مانیٹرنگ)وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی کرم ایجنسی میں جمعہ کی صبح دھماکے کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 19 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہوگئے۔ دھماکا پاراچنار کے نور بازار میں ہوا جس کے قریب بہت سی دکانیں اور امام بارگاہ بھی موجود ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق چند حملہ آوروں نے بازار سے کچھ فاصلے پر موجود پھاٹک پر کھڑے لیویز اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے بعد بازار میں دھماکا ہوا۔ دھماکا خودکش اور اس کا نشانہ خواتین تھیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز اور ر

یسکیو اہلکار جائے وقوع کی طرف روانہ ہوگئے اور پاراچنار کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

کرم ایجنسی کا صدر مقام پاراچنار سیکورٹی لحاظ سے انتہائی حساس ترین علاقہ ہے اور ماضی میں کئی بار دہشتگردی کا شکار ہوا ۔ پاراچنار کے مرکزی بازار میں تین بڑے دھماکے ہوچکے ہیں ،جن میں 60سے زائد افراد جاں بحق اور 200کے قریب زخمی ہوئے ۔

کرم ایجنسی کےصدر مقام پاراچنار کی سرحد مختلف قبائلی علاقوں سے ملتی ہے ،پاراچنار قبائلی علاقوں میں رابطہ کا بھی نہایت اہم ذریعہ ہے ۔ پاراچنار کے مرکزی بازار میں قریبی اور دور دراز سے بڑی تعداد میں لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں ۔سیکورٹی نقطہ نظر سے بھی پاراچنار نہایت اہم مقام ہے ،یہاں سیکورٹی سخت رہتی ہے اور مین بازار میں روزانہ بم ڈسپوزل اسکواڈ چیکنگ کرنے آتاہے،یہ اہم تجارتی مرکز ماضی میں بھی کئی بار

دہشت گردی کا نشانہ بن چکا ہے ۔16 فروری 2012کو پاراچنار کے مرکزی بازار میں لگنے والے جمعہ بازار میں خودکش دھماکا ہوا جس میں 28افراد جاں بحق اور 36سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔10ستمبر 2012 میں پاراچنار کے مرکزی بازار میں کار بم دھماکے میں 13افراد جاں بحق اور 80سے زائد

زخمی ہوئے تھے ۔13دسمبر2015کو بھی عیدگاہ میں بارودی مواد کا دھماکا ہوا تھا جس میں 23افراد جاں بحق اور 30سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔