ٹیکس وصولی اہداف میں کمی کرنے کا فیصلہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 12, 2017 | 07:47 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): حکومت کی طرف سے رواں مالی سال کے ٹیکس وصولی اہداف میں ایک سو سے ڈیڑھ سو بلین روپے کی کمی کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ ایف بی آر مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ جولائی 2016ء تا مارچ 2017ء 22.265 بلین ٹیکس وصول کرسکا جبکہ اس مدت کے لئے 2.433بلین روپے کا ٹارگٹ مقرر تھا۔ اس طرح 168بلین روپے کا شارٹ فال سامنے آیا۔ اپریل تا جون ایف بی آر کو 3621بلین روپے کا ریونیو جمع کرنا ہے جو موجودہ صورتحال کے تناظر میں ایک مشکل ٹارگٹ ہے۔ ٹیکس وصولی کے اہداف میں کمی کا فیصلہ حکومت نے 168بلین روپے ک

ا بڑا شارٹ فال سامنے آنے کے بعد کیا ہے۔ اس سے قبل آئی ایم ایف نے حالیہ مذاکرات میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ موجودہ حکومتی پالیسیوں کے پیش نظر ٹیکس اہداف کا حصول ممکن نظر نہیں آتاجبکہ وزیر خزانہ نے باور کرایا ہے کہ جاری مالی سال کے دوران سامنے آنیوالا شارٹ فال حکومت کی طرف سے معیشت کے مختلف سیکٹرز بالخصوص زرعی برآمدات کیلئے سرمایہ داروں کو دی جانیوالی چھوٹ کے باعث ہواہے۔ دوسری طرف ایف بی آر میں اعلیٰ سطح پر تبدیلی کی باتیں بھی سننے میں آ رہی ہیں تاکہ ٹیکس کے مقررہ سالانہ اہداف کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی ایف بی آر کی مروجہ پالیسی اور حکمت عملی کی ناکامی کے مترادف ہے۔ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے ذمہ داران ٹیکس وصولی کے اہداف کے حصول کیلئے جامع، مربوط اور قابل عمل پالیسی تیار کریں تاکہ آئندہ بجٹ خسارہ کی روک تھام ممکن ہوسکے۔