وہ نوجوان چور جس نے اتنی چوریاں کیں کہ مرا تو لوگوں نے اس کا مقبرہ بنا ڈالا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 30, 2018 | 17:18 شام

لندن(مانیٹرنگ رپورٹ) عادی چوروں سے جان چھوٹنے پر لوگ کلمہ شکر ادا کرتے ہیں لیکن برطانیہ میں ایک چور نے اتنی چوریاں کیں کہ ریکارڈ قائم کر ڈالا لیکن جب وہ مرا تو لوگوں نے اس کا مقبرہ بناڈالا۔ میل آن لائن کے مطابق برطانوی شہر ہارلو کے رہائشی اس چور کا نام بریڈلے ورہیم تھا جس نے 12سال کی عمر سے چوریاں کرنی شروع کیں اور 18سال کی عمر تک 700سے زائد چوریاں کر چکا تھا۔ اس نے لوگوں کے گھروں، گیراج، سکولوں، ہسپتالوں ہر جگہ چوریاں کیں، حتیٰ کہ چرچ تک کو نہیں بخشا۔ان سالوں میں اس نے مرسیڈیز اور بی ایم ڈبل

یو سمیت کئی لگژری گاڑیاں بھی چوری کیں جن کی مالیت کروڑوں میں تھی۔

بریڈلے کو ایک بار گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تاہم وہ 18ماہ بعد ہی رہا ہو گیا۔ عدالت میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اس نے جو سات سو چوریاں کیں ان کی مجموعی مالیت 10لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 17کروڑ روپے) بنتی ہے۔وہ 19نومبر کو اچانک لاپتہ ہو گیا تھا اور 23نومبر کو اس کی لاش برطانوی قصبے گلسٹن کے قریب ایک کھیت سے برآمد ہوئی۔اس کے قتل کے متعلق تاحال تفتیش جاری ہے تاہم اس کے آبائی شہر ہارلو میں شہریوں نے اس کی یاد میں ایک مقبرہ بنا دیا ہے جس پر پھول چڑھائے جا رہے ہیں اور دیئے روشن کیے جا رہے ہیں۔بریڈلے کی ماں شیرون کا کہنا تھا کہ ”میرا بیٹا غریب لوگوں سے بہت ہمدردی رکھتا تھا۔ وہ جہاں کہیں بے گھر لوگوں کو دیکھتا ان کے کھانے کا بندوبست کرتا تھا۔ وہ ایسے لوگوں کو کبھی نہیں بھولتا تھا اور اسے یہ گوارا نہ ہوتا کہ وہ بھوکے رہیں۔“