بہن بھائیوں نے کبھی اپنے والدین کو بات کرتے نہیں دیکھا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 31, 2016 | 18:46 شام

ٹوکیو (شفق ڈیسک) بعض اوقات ہمارے اندر معمولی باتوں پر ایک لاوا پکتا رہتا ہے جسکے باعث ہم غیر معمولی رشتوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال جاپان میں بھی دیکھنے میں آئی جہاں ایک خاوند نے اپنی نسبت بچوں کو زیادہ توجہ دینے کے باعث 23 سال تک اپنی بیوی سے بات نہیں کی۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ ریڈٹ پر 18 سالہ نوجوان کاتایاما یوشکی سین نے اپنا مسئلہ بیان کیا اور بتایا کہ میرے والد نے گزشتہ 10 سال سے اپنی شریک حیات سے گفتگو نہیں کی، مجھے اس کی وجہ نہیں پتا لیکن میرے والد کی عمر 59 سال ہے اور وہ جلد

ہی ریٹائر ہوجائیں گے اور مجھے شک ہے کہ ریٹائرمنٹ کے فوری بعد وہ طلاق لے لیں گے۔ سنگین نوعیت کا مسئلہ پیش آنے کے بعدویب سائٹ کی ٹیم نے خود نوجوان کے گھر جانے کا فیصلہ کیا اور مسئلہ سلجھانے کی کوشش کی۔ ٹیم نے سب سے پہلے نوجوان کی بہن کو فون کیا جو کہ 21 سال کی ہے، جب ٹیم کے رکن نے اس کی بہن سے سوال کیا تو اس نے بھی بتایا کہ اس نے اپنی 21 سالہ زندگی میں کبھی بھی اپنے والدین کو بات کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ جب وہ ہمارے ساتھ بات کر رہے ہوتے ہیں تو کبھی ہماری ماں آجائے تو وہ اسی وقت خاموش ہو جاتے ہیں۔ ٹیم نے بعد میں نوجوان کی 25 سالہ بہن سے بھی یہی بات پوچھی تو اس نے جواب دیا کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی بھی اپنے والدین کو آپس میں بات کرتے ہوئے نہیں دیکھااور اگر کسی دن انہوں نے آپس میں بات کرلی تو وہ خوشی سے پاگل ہوجائے گی۔ ویب سائٹ کی ٹیم نے جب خاتون خانہ سے اس مسئلے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ جب ہمارا دوسرا بچہ پیدا ہوا تو ہم آپس میں بات کرتے تھے لیکن اس کے بعد چیزیں بدلنا شروع ہوگئیں، میری یادداشت کے مطابق ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا تھا جس کی وجہ سے ناراضی ہوتی لیکن بس یہ سب کچھ ہوگیا اور تقریباً 23 سال کے عرصے سے ہماری بات نہیں ہوئی۔ ایک دفعہ وہ اپنے دوستوں کیساتھ موجود تھا جب میں نے فون کیا اور کہا کہ کیا میں اپنے شوہر سے بات کرسکتی ہوں تو اس کے دوست نے اسے فون پکڑا دیا، لیکن فون پر بھی وہ خاموش رہا۔ بیوی کا موقف جاننے کے بعد شوہر نامدار سے بھی گزشتہ 23 سال سے بات نہ کرنے کی وجہ جاننے کی ٹھانی گئی اور جب موصوف سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ اپنی بیوی سے ناراضی کی کچھ خاص بات تو نہیں ہے لیکن جب بچے پیدا ہوئے تو میری بیوی، بچوں کی پرورش میں مصروف ہوگئی جس پر میں جلتا تھا اور اسی بات پر اپنی بیوی سے روٹھ گیا اور 23 سال تک اس سے بات نہیں کی، لیکن میں اس سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ 

ویب سائٹ کی ٹیم نے ناراض میاں بیوی میں بات چیت شروع کرانے کیلئے ان کے تینوں بچوں کے ساتھ مل کر انہیں اس پارک میں مدعو کیا جہاں وہ شادی سے پہلے پہلی بار ملے تھے۔ بیوی پہلے سے اس جگہ پر موجود تھی جبکہ 23 سال سے خاموش خاوند بھی وہاں جھجھکتا ہوا پہنچ گیا اور بیوی سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ایک بار تو وہاں سے بھاگ گیا لیکن بچوں کی جانب سے ہمت دلانے پر اس نے اپنی بیوی سے بات کی اور کہا ’بہت عرصہ ہوگیا ہم میں کوئی بات نہیں ہوئی، تمہیں بچوں کی بہت زیادہ فکر تھی اور اب بھی تمہیں انہی کی فکر ہے جس کیلئے تمہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اس پر میں تمہارا شکر گزار ہوں۔ بچوں نے جب اپنے والدین کو زندگی میں پہلی بار آپس میں گفتگو کرتے ہوئے سنا تو جذباتی ہوگئے اور خوشی سے رونے لگے۔