تو پھر ہو چکی انکوائری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 06, 2016 | 17:44 شام

لاہور(خصوصی رپورٹ)وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان صاحب نے اعلان کیا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی بریچ  کی انکوائری کے لیے اب وزیراعظم نوازشریف صاحب خود ہی ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائیں گے اور وہ انہی کو رپورٹ پیش کرے گی ۔ یہ وہی طرم خان ہیں ، جنھوں نے ایک مہینے پہلے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہا تھا کہ اگلے دو تین روز میں وہ اس حساس مسئلہ کی انکوائری کرکے اس کا نتیجہ قوم کے سامنے پیش کر دیں گے ۔

ایشو مگر یہ بھی ہے کہ مذکورہ اجلاس وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم صاحب

کی صدارت میں ہوا ۔ کسی کی جرات نہیں ہو سکتی تھی کہ اپنے طور پر اس کی تفصیلات کسی کے ساتھ شیئر کرے اور ان کی اشاعت کو یقینی بنائے ۔ اس پراسرار واردات کی انکوائری میں وزیر داخلہ صاحب بھی ہاتھ ڈالنے کو تیار نہیں ؛ اب اگر اس کی انکوائری وزیراعظم صاحب ہی کی مرضی کے ایک جج صاحب اور وہ بھی بے چارے ریٹائرڈ ، کریں گے ، تو پھر ہو چکی انکوائری۔۔۔

 

وزیر اعظم نواز شریف صاحب نے کہوٹہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انتہائی متکبرانہ لہجہ میں کہا کہ ’ میں کسی سے نہیں ڈرتا ، 2018 ء کے بعد بھی میری ہی حکومت ہو گئی‘ ؛ ان کی خدمت میں عرض یہ ہے کہ جنرل پرویز مشرف صاحب بھی اسی طرح رعونت کے ساتھ کہا کرتے تھے کہ ’ میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں اور اگلی حکومت بھی میری ہی ہو گی ۔‘

 

کل کس نے دیکھا ہے، لیکن تکبر کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوا ، یہ قانون قدرت ہے ۔

یہ وقت کس کی رعونت پہ خاک ڈال گیا
یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں

(بشکریہ محمد اصغر عبداللہ فیس بک)