ترکی میں مخالفین کا دھڑن تختہ جاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 22, 2016 | 13:21 شام

استنبول(مانیٹرنگ )ترک صدر رجب طیب اردگان نے پاکستان کے دورے سے واپسی پر فوجیوں اور پولیس اہلکاروں سمیت مزید 15 ہزار سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے، مزید 9 میڈیا اداروں، 18 خیراتی اداروں اور دیگر پانچ سو اداروں کو بند کر دیا ہے۔

سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کرنے کے علاوہ حکام نے ملک میں کام کرنے والے مزید 9 میڈیا اداروں، 18 خیراتی اداروں اور دیگر پانچ سو اداروں کو بند کر دیا ہے، دہشت گرد تنظیم سے تعلق کے شبے میں برطرف کیے جانے والے ملازمین میں سے مسلح افواج کے 1988 اہ

لکار، 7586 پولیس اہلکاروں کے علاوہ دیگر سرکاری محکموں کے ملازمین شامل ہیں۔
ترکی میں حالیہ برطرفیوں سے پہلے ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد 18000 ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی جا چکی ہیں،پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے 66000 افراد کو نوکریوں سے نکالا جا چکا ہے اور 50 ہزار کے پاسپورٹ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا جاتا ہے جس کی وہ سختی سے تردید کرتے ہیں،پاکستان میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے دورے سے پہلے فتح اللہ گولن کی تنظیم سے منسلک پاک ترک ایجوکیشن فاو¿نڈیشن کے افراد کو 20 نومبر تک ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا،یاد رہے کہ ترکی میں حکام کے مطابق 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔