ہاں یا ناں،ترکی نے یورپی یونین سے فوری اور دوٹوک جواب مانگ لیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 01, 2016 | 18:49 شام

ترک صدر نے خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کی ممبر شپ کے حوالے سے عشروں سے جاری مذاکرات پر انقرہ حکومت کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔ یورپی یونین انقرہ حکومت کو فوری طور پر مطلع کرے کہ آیا وہ ترکی کو یورپی یونین کا رکن بنانا چاہتی ہے یا نہیں۔ یکم اکتوبر بروز ہفتہ پارلیمان سے خطاب میں ایردوآن نے کہا کہ اس معاملے پر ترکی نے بہت انتظار کر لیا ہے اور اب وہ مزید انتظار کا متحمل نہیں ہے۔ ایردوآن کا کہنا تھا کہ اب یہ وضاحت ضروری ہو گئی ہے کہ برسلز اس بارے میں کیا سوچ رہا ہے۔ترکی میں پندرہ جولائی کو فوج
ی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد ترکی اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوئی ہے۔ اس ناکام بغاوت کے بعد ترک حکومت نے اس بغاوت میں مبینہ طور پر شریک ’شرپسند عناصر‘ کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاون شروع کر رکھا ہے۔ یورپی یونین اس حکومتی کارروائی کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ یورپی رہنماوں کا کہنا ہے کہ اس کریک ڈاون میں صدر ایردوآن کو قانون کی جائز حکمرانی میں تسلسل رکھنا چاہیے۔