بے بس طیبہ روتی رہی، لیکن کوئی اس کا درد نہ سمجھ سکا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 11, 2017 | 20:57 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):عدالت کا اجنبی ماحول، نامانوس لوگوں کا رش، نہ چاہتے ہوئے بھی اجنبیوں کا گود میں اٹھا لینا، ویڈیو اور تصویریں بناتے کیمروں کی بھرمار نے ننھی طیبہ کو خوف زدہ کر دیا۔سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر سہمی سہمی طیبہ روتی رہی، والدین کو پکارتی رہی،جسم پر لگے زخموں کا مداوا کرنے کا عمل دس سالہ طیبہ کے احساس اور جذبات کو گھائل کرنے لگا۔معصوم چہرہ،حیرت میں ڈوبی آنکھیں، سر پر گلاب کے پھولوں کا ہیئر بینڈ، گلے میں سپریم کورٹ کا وزیٹنگ کارڈ، پولیس کی بھاری نفری،تصویریں اور ویڈیو بناتے

میڈیا کا ہجوم، سپریم کورٹ کی راہ داریوں میں طیبہ گم سم اور سمہی سہمی رہی پھرایک امید اس کے چہرے پر ابھری۔ماں باپ کی موجودگی کی وجہ سے، وہی ماں باپ جنہوں نے اپنے سکھ کیلئے بیٹی کو انتہائی کمسنی میں غلامی کی بھٹی میں ڈال دیا،جہاں وہ جلی بھی اور روئی بھی، بند کمرے کی تاریکیوں کے خوف میں نہ جانے وہ لمحے کیسے تھے۔مگر آج طیبہ انصاف کے بڑے ایوان میں تھی، ارد گرد لوگ محبت اور پیار سے بات کر رہے تھے، یہ دنیا بھی اس کیلئے اجنبی تھی، ارد گردہونے والے ہنگامے بھی، پھر پکارا تو باپ کو ہی پکارا، ہاتھ بڑھا کے پاس بلایا۔نو سالہ طیبہ کا دکھ، کوئی اور جانے نہ جانے،وہ خود تو جانتی ہے،سپریم کورٹ کے باہر سویٹ ہومز کے زمرد خان نے شفقت سے پکار کر گلے لگایا تو وہ بے بسی میں چیخنے اور رونے لگی،شاید ڈر تھا کہ مدت بعد ملنے والے ماں باپ پھر اکیلا چھوڑ رہے ہیں۔طیبہ ایک اور امتحان سے بھی گزری، اپنےماں باپ ہونے کے کئی دعوے داروں میں سے ایک دعوے دار کے انتخاب کے موقع پر طیبہ رو پڑی، بے گانوں اور اپنوں میں تمیز کرنا بھی اس نے اس عمر میں سیکھ لیا کہ جس میں بےگانوں سے بھی اپنوں کا پیار ملتا، یقیناً ایک عجیب اور انجانی دنیا دیکھ کر طیبہ رو پڑی ہوگی۔دوسری جانب طیبہ تشدد کیس میں نیا کردار سامنے آگیا، طیبہ کے والد اعظم کے مطابق انہیں ن لیگ کے ایم پی اے عثمان کھرل کی گاڑی میں فیصل آباد سے اسلام آباد پہنچایا گیا۔ایم پی اے رائے عثمان کھرل کا جج خرم علی خان سے کیا تعلق ہے؟ عدالت نے تفتیش کا حکم دے دیا،رکن پنجاب اسمبلی رائے عثمان کھرل نے طیبہ کے والد کے بیان کی تردید کردی۔عثمان کھرل کا کہنا ہے کہ ان کا طیبہ تشدد کیس سے کوئی تعلق نہیں، نہ ہی وہ ایڈیشنل جج راجا خرم کو جانتے ہیں، گاڑی کا استعمال ظاہر ہوگیا تو استعفیٰ دے دیں گے۔