ایسا کا م متعارف جس سے انسان چند دنوں میں لاکھ پتی بن جائے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 21, 2017 | 18:25 شام

 

سڈنی (نیوز ڈیسک) آن لائن ٹیکسی سروس

Uberدنیا کے درجنوں ممالک میں دھوم مچانے کے بعد پاکستان میں بھی قدم رکھ چکی ہے۔ اگر آپ نے تاحال اس کی آمد کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو اس کمپنی کے لئے کام کر کے دنوں میں اپنی قسمت بدل لینے والے آسٹریلوی ڈرائیور کی کہانی ضرور آپ کو سوچنے پر مجبور کردے گی۔ 
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق جارڈن مرچنٹ نامی 35 سالہ آسٹریلوی نوجوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے نیا کاروبار شروع کرنے کا ارادہ کیا لیکن ان کے پاس رقم خاصی کم تھی۔ انہوں نے اپنے اثا

ثہ جات کی فروخت سے حاصل ہونے والی کچھ رقم کے ساتھ آسٹریلیا کے مشہور بانڈائی ساحل پر ایک آئسکریم شاپ کھولنے کا فیصلہ کیا، اور اس موقع پر کچھ اضافی رقم کے حصول کے لئے انہیں Uberکے ساتھ قسمت آزمائی کرنے کا خیال آیا۔


جارڈن کا کہنا ہے کہ انہوں نے فنڈز کی کمی پوری کرنے کے لئے اپنی ڈرائیونگ خدمات Uber کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا اور دو ماہ کے دوران ہی 10ہزار ڈالر (تقریباً 10لاکھ پاکستانی روپے)کمالئے۔ وہ اپنی شریک حیات کے ساتھ مل کر آئسکریم شاپ کا آغاز کرنے میں کامیاب ہوگئے اور اب ناصرف ان کی آئسکریم بہت مقبول ہورہی ہے بلکہ Uberکی وجہ سے روزمرہ اخراجات پورے کرنے کی پریشانی بھی ختم ہوگئی ہے۔ 
جارڈن اور ان کی شرک حیات ناریل کے پانی اور ناریل کی کریم سے خاص قسم کی آئسکریم بناتے ہیں جو ساحل کی سیر کو آنے والوں میں بہت مقبول ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ Uber سے اتنی اچھی آمدنی ہورہی ہے کہ انہیں آئسکریم شاپ کے ابتدائی اخراجات پورے کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہورہا۔ 
جارڈن کہتے ہیں کہ کاروبار مستحکم ہوجانے پر شاید انہیں Uberکی ضرورت نہیں رہے گی لیکن پھر بھی وہ اپنا کچھ نہ کچھ وقت اس کے لئے ضرور وقف کرتے رہیں گے کیونکہ یہ اچھی آمدنی کا بہترین ذریعہ ہے۔