ملیحہ لودھی کی ملاقات،نئے یو این سیکرٹری نے ثالثی کی حامی بھر لی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 07, 2017 | 16:09 شام

نیو یارک(مانیٹرنگ)ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے انتونیو گوئٹریش کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بالخصوص کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری کے قریب کپواڑہ اور راجوڑی کے اضلاع میں بھارت کی سپیشل فورسز کی تعیناتی سے آگاہ کیا اور اسے کشیدگی میں اضافے کی جانب ایک اور قدم قرارد یا۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے حالیہ ہفتوں کے دوران بھارتی سپیشل فورسز کی ان تعیناتیوں کو بری فال قرار دیا۔ اس ملاقات میں انہوں نے عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کو پاکستان میں بھارتی مداخلت اور دہشتگردی کے حوالے سے دستاویزات بھی فراہم کیں۔ ذرائع کے م

طابق ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں اور کئی محاذوں پر خطرناک صورتحال کے باوجود انتہائی ضبط وتحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور ورکنگ باﺅنڈری اور ایل او سی بھارتی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ۔ ملیحہ لودھی نے خبردار کیا پاکستان مناسب جوابی کارروائی کی استعداد رکھتا ہے اور ہم اپنی علاقائی سالمیت کےلئے کسی قسم کے خطرے کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا اقوام متحدہ اور عالمی برادری امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے مفاد میں بھارت پر زور دیں گے اور اسے کسی بھی عسکری مہم جوئی کے خطرناک نتائج سے آگاہ کریں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کئی عشروں تک لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی پر پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے دنیا بھر میں عالمی ادارے کے امن مشن میں پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے عالمی مشنز میں سب سے زیادہ فعال کردار ادا کیا اور افواج کی صورت میں اپنی موجودگی دکھائی۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے موثر اقدامات کو بھی سراہا اور کہا کہ اس کے نتیجے میں دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا پاکستان ایسے کردار کو خوش آمدید کہتا ہے، خطہ میں بھارت کی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے خطرات بڑھ ر ہے ہیں۔تناﺅ کے خاتمہ کے لیے اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا میری اقوام متحدہ کے نئے سیکرٹری جنرل انٹوینوگوٹیرس سے ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات کے دوران میں نے بھارت کی پاکستان میں مداخلت کے حوالے سے ڈوزیئر حوالے کیا۔ اس ڈوزیئر میں بھارت کی پاکستان میں مداخلت کے حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بتایا خطہ میں بھارت کی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے خطرات بڑھ رہے ہیں اس میں اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ خطہ میں تناﺅ کا خاتمہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا نہ صرف اس وقت بھارت سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی دھمکی دے رہا ہے بلکہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے جاری پالیسیوں سے بھی خطہ میں خطرات بڑھ رہے ہیں۔ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کے قریب کچھ نفری بھی لگائی گئی ہے یہ بھارت کی جانب سے جارحانہ اقدام ہے۔ اس حوالے سے سیکرٹری جنرل نے مجھے کہا کہ وہ غیر جانبدار ثالث کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تناﺅ کو کم کریں۔ان کا کہنا تھا ہم ایسے کردار کو خوش آمدید کہتے ہیں۔