شکریہ راحیل شریف۔۔۔گم نام قلمکار کی شاہکار تحریر۔۔۔نواز،زردای،الطاف،اچکزئی،مولانا فضل الرحمان, ان کے حامی اور پاک فوج سے بغض رکھنے والے حضرات پڑھنے سے گریز فرمائیں۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 12, 2016 | 16:44 شام


انڈین دھمکی کے جواب میں اس قدر بھرپور، موثر اور تیز رفتار ردعمل راحیل شریف ہی دے سکتا تھا۔ اس کے نتیجے میں انڈینز کو پاک فوج کی زبردست جنگی استعداد کار کا اندازہ ہوا۔ تعداد میں 3 گنا اور فوجی بجٹ کے لحاظ سے 9 گنا بڑی انڈین آرمی اس وقت پاک فوج کے مقابلے میں خود کو بے بس محسوس کر رہی ہے۔ راحیل شریف انڈیا کو نفسیاتی شکست دے چکا ہے!
یہی وجہ ہے کہ اس وقت راحیل شریف انڈین میڈیا کے اعصاب پر چھایا ہوا ہے
تین سال کی ناقابل یقین مدت میں راحیل شریف پاکستان کے لیے اتنا کچھ کر چکا ہے ک

ہ جس سے اس قوم کی نسلیں فیضیاب ہوسکتی ہیں ( اگر جمہوریت کی بھیٹ نہ چڑھ گئیں تو)۔۔۔۔۔ !
بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ راحیل شریف نے چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے ہی پاک فوج کی جنگی ڈاکٹرائن میں دو بنیادی تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے خلاف انڈین جنگی حکمت عملی "کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن " کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے " عظم نو " مشقوں کا آغاز اسی نے کروایا تھا اور اسی کے اصرار پر پاکستان کے خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو اولین خطرہ قرار دیا گیا تھا۔
اسی کے دور میں کولڈ سٹارٹ کے مقابلے کے لیے چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری بھی مکمل کی گئی جس کے بعد انڈین کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن پر انڈیا کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور 30 سال کی محنت ضائع ہو چکی ہے۔
راحیل شریف ہی آپریشن ضرب عضب کے اصل ماسٹر مائنڈ اور معمار ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تک کو آپریشن شروع ہونے کے ایک دن بعد آگاہ کیا گیا تھا۔ اس آپریشن کے ذریعے پاکستان بھر سے دہشت گردوں کے تقریباً تمام مراکز صاف کر دئیے گئے ہیں اور ان کے قبضے سے سارے علاقے چھڑا لیے گئے ہیں۔
اس آپریشن کے نتیجے میں پاک فوج نے عالم اسلام کے خلاف دہشت گردی کے ذریعے جاری امریکن اور اسرائیلی پراکسی جنگ کو پاکستان میں ناکام بنا دیا ہے۔
راحیل شریف کے حکم پر پاکستان نے پہلی بار افغانستان اور انڈیا کی پناہ میں موجود دہشت گردوں کا افغانستان تک پیچھا کیا اور پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کنڑ میں دہشت گردوں کے مراکز پر کامیاب حملے کیے۔
پشاور حملے کے بعد راحیل شریف نے بطور چیف آف آرمی سٹاف افغانستان کا ایک طوفانی دورہ کیا تھا جس میں مبینہ طور پر افغان حکومت کو اسلام دشمنوں کی پشت پناہی کرنے پر "موثر" وارننگ دی اور نتائج سے خبردار کیا۔ ساتھ ہی اس بات پر قائل کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کے اندر انٹیلی جنس آپریشن کرے گا جس کے نتیجے میں افغان حکومت کو پاکستان انٹیلی جنس کی نشاندہی پر پشاور سکول حملے میں ملوث 5 دہشت گرد گرفتار کرنے پڑے۔
پاک افغان بارڈر کا قیام اور افغان مہاجرین کی واپسی کا ناممکن کام شروع کیا جس کے لیے افغانستان سے ایک چھوٹی سی جھڑپ بھی ہوئی لیکن آج الحمد اللہ یہ کام نہایت تیزی اور کامیابی سے جاری ہے۔ جمہوری لیڈروں کے تمام تر تحفظات کے باجود۔
یہ راحیل شریف ایک ایسا کام کر کے جا رہا ہے جس کے بعد پچھلے 70 سال سے افغانستان سے پاکستان میں ہونی والی دراندازیوں کا سلسلہ رک جائیگا۔
سیاست دانوں کے تمام تر تحفظات کے باوجود سزائے موت کی بحالی اور آرمی کورٹس کے قیام پر مجبور کیا۔ جس پر بعض سیاست دان رو پڑے تھے۔
اسلام آباد کے قریب ہونے والی " جمہوری محاذ آرائی " جس میں لوگ مر رہے تھے تو مداخلت کر کے اس کو روک دیا۔ راحیل شریف کی مداخلت کے بعد حکومت اور مظاہرین دونوں ٹھنڈے ہوگئے۔۔۔۔
ملک میں پیٹرول نایاب ہو گیا تو راحیل شریف نے نواز شریف سے " اہم ملاقات " کی جس کے بعد فوراً ہی ملک بھر میں دوبارہ پیٹرول دستیاب ہوگیا۔
راحیل شریف اور عاصم باجوہ کی امریکہ اور برطانیہ یاترا کے بعد سفارتی محاذ پر انڈیا کو پے در پے جھٹکے لگے۔۔۔۔معروف صحافی اور اینکر صابر شاکر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جان کیری اس وقت حیران رہ گئے جب انکو پاک فوج کی جانب سے " فضل اللہ " کی ایک انڈین جنرل سے گفتگو سنوائی گئی جس میں انڈین جنرل ٹی ٹی پی کے امیر کو ہدایات دے رہا تھا۔ ساتھ ہی ان کو کئی اور ایسے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو انڈیا کنٹرول کر رہا ہے۔ انکے علاوہ جان کیری کو ٹھوس شواہد پیش کیے گئے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی انڈیا کی جانب سے ہو رہی ہے۔
جان کیری کے جی ایچ کیو کے دورے کے بعد انڈیا میں سخت بے چینی پائی گئی اور انہیں حیرت ہوئی کہ انڈیا کے لمبے دورے کے بعد جان کیری نے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو کوئی " سخت پیغام " دینے کے بجائے پاکستانی موقف کی تائید کیوں کی تھی ؟؟
راحیل شریف کی ان کوششوں کے نتیجے میں امریکہ نے پہلی بار ٹی ٹی پی کے امیر " ملا فضل اللہ " کو مجبوراً دہشت گرد تسلیم کر لیا۔ جس پر انڈیا کو مزید تکلیف ہوئی۔
راحیل شریف نے قطر کے شیخ سے اہم ملاقات کی جس کے بعد قطر نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو انڈیا کو سخت ناگوار گزرے۔
راحیل شریف نے انڈیا کی بلوچستان میں چالیس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے۔ وہاں نہ صرف دہشت گردی ختم ہو کر رہ گئی ہے بلکہ آج بلوچستان پاکستان زندہ باد اور انڈیا مردہ باد کے نعروں سے گونج رہا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں را کے سب سے زیادہ ایجنٹوں کی گرفتاری عمل میں آئی جن میں کل بھوش یادیو جیسے اعلی ترین عہدوں پر فائز دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کیا گیا۔
راحیل شریف کی قیادت میں پاک آرمی نے ایم کیو ایم کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ آج الطاف حسین ایک دہشت گرد، غدار اور ملک دشمن کے طور پر پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ ایم کیو ایم کی دہشت گردی اور دہشت دونوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ بہت سوں کی گرفتاری کو عمل میں لایا جا چکا ہے۔
دوسری طرف اس وقت راحیل شریف نے پیپلز پارٹی کی کرپشن اور دہشت گردی پر بھی آہنی شکنجہ کسا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اعلی ترین قیادت سمیت بہت سے اراکین مفرور ہیں۔ چند ایک کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور باقی "جمہوریت کی پناہ" میں ہیں اور راحیل شریف کے جانے کے دن گن رہے ہیں۔
یہ راحیل شریف کے چین کے دورے اور آپریشن ضرب عضب ہی کے نتائج ہیں کہ چین نے پاکستان میں وہ سرمایہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو مشرف دور میں طے ہوا تھا۔ اکانامک کوریڈور اور اس کے لیے 46 بلین ڈالر کی منظوری پاکستان کو زبردست معاشی استحکام فراہم کر سکتی ہے۔
سیاست دانوں کے تمام تر شکوک و شبہات کے باوجود راحیل شریف اس منصوبے کو ہر قیمت پر پورا کرنے پر تلا ہوا ہے۔
میں نے کچھ عرصہ پہلے لکھا تھا کہ ایران جو سلک روڈ پاکستان کو بائی پاس کر کے چین تک لے جانا چاہتا ہے اس کے لیے پاکستان سی پیک کو سلک روڈ سے ملانے کی پیشکش کرے۔ ایران کا مطلب پورا ہوجائیگا لیکن پاکستان کو دہرا فائدہ ہوگا۔
الحمداللہ آج اس پر بات چیت جاری ہے اور جلد ہی معاہدہ متوقع ہے جس کے بعد انڈیا کی چابہار میں ساری سرمایہ کاری بے معنی ہوجائیگی۔
راحیل شریف نے چین سے دشمن ملک میں کئی ہزار کلومیٹر اندر تک نگرانی کرنے والے 4 جدید ترین اواکس طیاروں کا معاہدہ کیا۔ اس سے پہلے پاکستان کے پاس اس قسم کے طیارے صرف دو تھے جن میں سے ایک کو ٹی ٹی پی نے تباہ کر دیا تھا۔
راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج کی جانب سے سمندر میں 50 ہزار مربع کلومیٹر مزید علاقہ حاصل کیا گیا جس کے بعد پاکستانی سمندری حدود میں بے پناہ اضافہ ہوا۔۔۔۔
یہ بات نوٹ کی جانی چاہئے کہ راحیل شریف کی آمد کچھ عرصے بعد انڈیا میں خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوگئی اور کشمیر آزادی کی تحریک اپنی جوبن پر ہے۔ کشمیر میں تقریباً وہی حال ہے جو جنرل ضیاء کے دور میں تھا۔ جس پر انڈیا بلبلا رہا ہے۔
راحیل شریف نے روس کے نہایت اہم دورے کیے جن کے بعد پہلی بار روس نے پاکستان پر ہتھیاروں کی فروخت سے پابندی ہٹا دی۔ پاکستان میں ابتدائی طور پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کا فیصلہ کیا اور روسی افواج اور پاک فوج کی مشترکہ جنگی مشقوں پر اتفاق ہوا۔ جو آج ہمیں عملی شکل میں ہوتی نظر آرہی ہیں۔
لیکن ان سب سے بڑھ کر پاکستان کو شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں باقاعدہ طور پر شامل کر لیا جس کے بعد پاکستان پر حملہ روس پر حملہ تصور ہوگا اور روس، چین اور پاکستان ملکر اپنا دفاع کرینگے۔ (کبھی کبھی وہ حدیث یاد آتی ہے کہ مسلمان عیسائیوں کی ایک جماعت سے صلح اور ایک سے جنگ کرینگے )
اس کے گھر میں دو نشان حیدر ہیں۔ اس کے کپڑوں پر داغ تک نہیں ہے۔ جب چلتا ہے تو دیکھ کر فخرمحسوس ہوتا ہے کہ " یہ ہمارا سپاہ سالار ہے"۔۔۔
نہایت مستعد، سخت محنتی، سخت محب وطن، انتہائی فرض شناس، نہایت جنگجو ایک سچا اور کھرا سپاہی۔
اقبال کے اس مصرے کی عملی تفسیر۔۔ نگاہ بلند، سخن دلنواز جاں پرسوز
سنا ہے ایک صحابی شہید ہوا دوسرا اس کے کئی سال بعد فوت ہوا تو حضور نے فرمایا یہ والا شہید سے پہلے جنت میں جائیگا وجہ یہ بتائی کہ اسکی عبادات زیادہ ہیں۔
واللہ راحیل شریف اپنے خاندان کے دونوں شہیدوں پر بازی لے جا چکا ہے۔ اسکی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ اس نے جتنا کچھ کر لیا ہے وہ بہت سوں کی جانیں دینے سے زیادہ ہے۔
بلاشبہ پاک فوج ایک ادارے کا نام ہے لیکن اس شخص کا جاتے ہوئے دیکھنا نہایت تکلیف دہ ہے شکریہ راحیل شریف۔۔۔۔۔۔ !
تحریر نامعلوم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ان ساری کامیابیوں میں اس کو منتخب جمہوری حکومت اور عدلیہ کا ذرا سا تعاون بھی حاصل نہیں رہا۔ ان میں سے کسی ایک کا بھی پورا تعاون حاصل ہوتا تو اب تک بہت کچھ نمٹ چکا ہوتا)