اتر پردیش میں ٹھنڈ نے بیس بندے ٹھنڈے کردیئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 07, 2016 | 19:27 شام

 

لکھنؤ(مانیٹرنگ): اترپردیش میں اچانک بڑھی ٹھنڈ اور کہرا نے عام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ ریاست کے بیشتر علاقوں میں دن کے درجہ حرارت میں سات سے آٹھ ڈگری سیلسیس کی کمی درج کی گئی تاہم مظفرنگر اور نجیب آباد سمیت کچھ ایک علاقوں کو چھوڑ کر پوری ریاست میں رات کا درجہ حرارت 11 ڈگری سیلسیس کے آس پاس بنا ہوا ہے۔

زبردست ٹھنڈ پڑنے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے اسکول اور کالج کے ٹائم ٹیبل میں تبدیلی کی ہے۔ غریب اور ربے گھر لوگوں کو سردی سے بچانے میں حکومت کی مدد کے لئے کئ

ی رضاکارانہ تنظیموں نے کمرکس لی ہے۔ ریاست کے مختلف مقامات پر الاؤ جلائے جا رہے ہیں اور چائے کی تقسیم کی جا رہی ہے۔ کچھ علاقوں میں کھلے آسمان کے نیچے زندگی بسر کرنے والے غریبوں کیلئے عارضی رین بسیرے کا انتظام کیا گیا ہے۔

 

ادھر، مغربی علاقوں میں کہرا کی وجہ سے حد بصارت سطح گھٹنے سے سڑکوں پر گاڑیاں نہایت سست رفتاری سے چل رہی ہیں۔ ٹرینیں اپنے مقررہ وقت سے آج بھی 30 گھنٹے تک کی تاخیر سے چل رہی تھیں۔کہرے کے سبب ریاست کے مختلف اضلاع میں ہوئے سڑک حادثات میں کم از کم آٹھ افراد کی موت اور 12 سے زائددیگر زخمی ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران موسم میں کسی خاص تبدیلی کا اندیشہ کو مسترد کیا ہے۔محکمہ کے مطابق اس مدت میں شدید ٹھنڈ پڑنے کا اندازہ ہے تاہم کچھ علاقوں میں دھوپ کھلنے سے لوگوں کو راحت ملنے کے آثار ہیں۔ برفیلی ہوائیں چلنے کے باوجود موسم عام طور پر خشک رہنے کا اندازہ ہے۔

لکھنؤ ضلع انتظامیہ نے پانچویں کلاس کے تمام اسکولوں کو نو بج کر 30 منٹ اور آٹھویں تک کی کلاسوں میں پڑھائی کا کام نو بجے شروع کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ کانپور کے ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے آٹھویں کلاس تک کے تمام اسکولوں کو صبح 10 بجے کھولنے کی ہدایت جاری کی ہے۔یہ ہدایت پر 10 دسمبر تک نافذ العمل رہے گی ۔

نوٹوں کی منسوخی کے سبب ٹھنڈے چل رہے گرم کپڑوں کے کاروبار میں سردی پڑنے کی وجہ سے تیزی آئی ہے۔ دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہی ٹھنڈے موسم نے سڑک کنارے لگی جیکٹ سویٹر کی دکانوں سے لے کر نامی برانڈ کے دکانوں پر بھیڑ لگا دی ہے۔

درجہ حرارت میں اچانک آئی تبدیلی سے لکھنؤ، کانپور، بریلی اور وارانسی سمیت بیشتر شہروں میں واقع سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں خاص طورپر دل کی بیماریوں اور سانس کے مریضوں کی بھیڑ بڑھا دی ہے۔ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ ٹھنڈ سے بچنے کیلئے صبح کی سیر دھوپ نکلنے کے بعد کریں اور گرم پانی کا استعمال کریں نیز چکنائی والے کھانوں سے پرہیز کریں۔