ٹرمپ نے چائنا کو سرپرائز کیساتھ دھمکی دیدی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 14, 2017 | 14:49 شام

واشنگٹن (شفق ڈیسک) امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روس اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں بشرطیکہ دونوں ممالک تعاون کریں۔ٹرمپ نے ’’وال سٹریٹ جرنل‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ روس پر عائد حالیہ پابندیاں کچھ عرصے تک قائم رہیں گی لیکن پھر انھیں اٹھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے ون چائنا پالیسی کے متعلق کہا کہ اس بارے میں بات چیت ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس پالیسی کے تحت امریکہ تائیوان کو چین سے علیحدہ تسلیم نہیں کرتا۔ اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے

کہا کہ اگر ماسکو اسلامی شدت پسندی کیخلاف جنگ اور دوسرے معاملوں میں واشنگٹن کی مدد کرتا ہے تو روس پر سے پابندیاں ہٹائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ساتھ چلتے ہیں اور واقعتا روس ہماری مدد کرتا ہے تو پھر کوئی کسی پر پابندی کیوں لگائے گا جب کوئی واقعی اچھا کام کررہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن سے ان کی ملاقات طے کی جائے گی۔ بیجنگ کے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین کو امریکی کمپنیوں کو کرنسی کے حوالے سے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلے میں شریک ہونے کی اجازت دینی پڑے گی۔انھوں نے گذشتہ مہینے ون چائینا پالیسی پر سوال کئے تھے جس سے چین کے سرکاری میڈیا کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔دریں اثنا امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی امریکہ کے صدارتی انتخاب میں روس کی مداخلت کی کوششوں کے دعوں کی تفتیش کرے گی۔ سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماں نے کہا کہ تفتیش کا نتیجہ کچھ بھی ہو وہ اپنی تفتیش جاری رکھیں گے۔ وہ روس کی سائبر اور انٹیلی جنس کی سرگرمیوں کی تفتیش کرینگے۔ اس سلسلے میں وہ موجودہ امریکہ انتظامیہ اور نو منتخب صدر ٹرمپ کی ٹیم سے بات چیت کرینگے۔ کمیٹی اس بات کی بھی تحقیقات کریگی کہ کیا امریکی انتخاب کی مہم سے منسلک افراد کا روس سے کوئی رابطہ تھا۔انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں سمن جاری کیا جائے گا اور ضروری ہوا تو حلف نامہ بھی داخل کرایا جائے گا۔ زیادہ تر کام رازدارانہ طور پر انجام دیا جائے گا لیکن سینیٹروں کا کہنا ہے کہ جہاں مکمن ہوگا وہ کھلے عام سماعت کریں گے۔ سینیٹروں نے کہا کہ وہ رازداری اور غیر رازداری دونوں قسم کی رپورٹس کو پیش کریں گے۔ نو منتخب صدر نے جمعے کو ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ ان کی ٹیم بھی ہیکنگ کے معاملے میں ایک رپورٹ 90 دنوں میں داخل کریگی۔ ٹرمپ نے انتخابات میں روسی مداخلت کے دعوؤں کو جھوٹی خبر اور من گھڑت قرار دیا تھا۔ دسمبر میں صدر اوباما نے ہیکنگ کے الزامات کے جواب میں 35 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا تھا۔