دنیا کے دس خطرناک ترین ممالک

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 23, 2016 | 15:51 شام

واشنگٹن (شفق ڈیسک) ایک معروف مشاورتی ادارے ویرسک میپل کرافٹ نے ایسے ممالک کی فہرست تیار کی ہے جہاں پر تشدد جرائم کی شرح سب سے زیادہ ہے، بالفاظ دیگر یہ دنیا کے خطرناک ترین ممالک ہیں۔ ادارے کا کرمنلٹی انڈیکس ایسے ممالک پر توجہ رکھتا ہے جہاں منشیات کی سمگلنگ، اغواء، بھتہ خوری، ڈکیتی اور دیگر سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ پرتشدد جرائم کی سب سے زیادہ شرح رکھنے والے ممالک کو 10 سے لے کے 0 تک نمبر دیئے گئے ہیں جن میں 10 کا مطلب کم خطرہ اور صفر کا مطلب زیادہ خطرہ ہے۔ اس میں حیرت کی بات نہیں کہ بیشتر ممالک مش

رق وسطیٰ، افریقہ اور لاطینی امریکا کے ہیں جہاں معیشت عام طور پر کم ترقی یافتہ ہے اور سیاسی نظام شکستہ ہے۔ یہ ماحول جرائم کم پنپنے کا موقع دیتا ہے۔ لاطینی امریکا خاص طور پر خطرناک علاقہ ہے جو منشیات کی عالمی تجارت میں اہم کردار رکھتا ہے۔ 10۔ پاکستان میں سیاسی و فرقہ وارانہ کشیدگی عام ہے اور ملک گزشتہ ایک دہائی سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔9۔ صومالیہ دنیا کے غیر مستحکم ترین ممالک میں سے ایک ہے اور کافی حد تک 'ناکام ریاست' کی تعریف پر پورا اترتا ہے۔ صومالیہ بحری قزاقوں کا گڑھ ہے اور حالیہ چند سالوں میں یہاں سے بحر ہند میں کئی بحری جہازوں کو اغوا کیا گیا ہے۔ 8۔ وسطی امریکا کے قلب میں واقع ایل سیلواڈور جرائم پیشہ گروہوں اور منشیات کی اسمگلنگ کا گڑھ ہے۔ ملک میں 12 سال کی خانہ جنگی ختم ہوئے بھی زیادہ عرصہ نہیں گزرا۔ 7۔ کولمبیا کی طرح وینیزویلا بھی امریکا آنیوالے منشیات کے راستوں میں سے ایک ہے۔ ملک کی معیشت 2014ء میں تیل کی قیمت گرنے کے بعد سے بدترین حالت میں ہے۔ خوراک کی قلت اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی عام ہے۔ جس کی وجہ سے تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 6۔ 2015ء میں ہونڈورس میں فی ایک لاکھ باشندہ قتل کی شرح 60 رہی ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ملک میں جرائم پیشہ گروہ عام ہیں جن میں دو گروہ سب سے طاقتور ہیں جیسا کہ 'مارا سلواٹروکا' اور 'باریو 18'۔ 5۔ شام گزشتہ چند سالوں سے جاری بدترین خانہ جنگی سے بے حال ہو جانے والا ملک، جہاں صدر بشار الاسد اور ان کے اتحادی ممالک ایران اور روس حکومت مخالف باغیوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ اس جنگ نے بدترین انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔ ملک کے اہم ترین شہر راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں، فضائی حملے عام ہیں، لاکھوں افراد مارے جا چکے ہیں بلکہ ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد پانچ لاکھ ہے۔ 4۔ عراق عراق جنگ کے آغاز کی ایک دہائی بعد یہ ملک اب بھی بدترین حالات سے دوچار ہے۔ مغرب کی حمایت یافتہ حکومت ایک طرف اور داعش سمیت دیگر گروہ دوسری طرف ہیں جن کی وجہ سے پرتشدد کارروائیاں اپنے عروج پر ہیں۔ 3۔ میکسیکو جنوبی و شمالی امریکا کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کا مرکز میکسیکو پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے مسائل سے دوچار رہا ہے۔ ملک میں سکیورٹی اداروں کو بجٹ میں کمی کا سامنا ہے اس لیے مجموعی حالات میں خرابی کا اندیشہ ہے۔ سرمایہ کاروں کو بھتے، چوری اور اپنے اہلکاروں کے اغوا جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ 2۔ گوئٹے مالا ایل سیلواڈور اور ہونڈورس کی طرح گوئٹے مالا بھی وسطی امریکا کا ایک ملک ہے جو منشیات کی اسمگلنگ کی وجہ سے بے حال ہے۔ 2015ء میں گوئٹے مالا میں ہر ہفتے اوسطاً 91 قتل ہوئے۔ 1۔ افغانستان پرتشدد جرائم کے لحاظ سے دنیا کا بدترین ملک افغانستان ہے اور یہ غیر متوقع نہیں۔ ملک اب بھی مختلف گروہوں کی باہمی کشاکش کا مرکز بنا ہوا ہے اور ہیروئن کی تجارت بھی دوبارہ عروج پر پہنچ گئی ہے جس سے ایسی کارروائیاں مزید بڑھ رہی ہیں۔