مردہ سمجھ کر دفن ہونیوالی زندہ لڑکی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 08, 2017 | 21:33 شام

 

تیووسی والپا (شفق ڈیسک) وسطی امریکا کے ملک ہنڈوراس میں ایک نو عمر حاملہ لڑکی کے مر کر زندہ ہونے اور پھر مرجانے کی خبر نے دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔ جریدے کیمطابق 16 سالہ نیسی پیریز رات کے وقت واش روم جانے کیلئے اٹھی لیکن غالباً گھر کے باہر ہونیوالی شدید فائرنگ کی آواز سن کر گھبراہٹ سے بے ہوش ہوگئی۔ اس کے گھر والے اسے ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اسے مردہ قرار دیدیا۔ نیسی کی کچھ عرصہ قبل شادی ہوئی تھی اور وہ تین ماہ کی حاملہ بھی تھی۔ لڑکی کے گھر والوں پر تو غم کے پ

ہاڑ ٹوٹ پڑے، مگر کیا کرتے، بیچاروں نے بیٹی کو پھر سے عروسی جوڑا پہنایا اور تابوت میں بند کرکے قبر میں ڈال آئے۔ اگلے دن لڑکی کا خاوند قبر پر پہنچا اور اس پر سر رکھ کر رونے لگا۔ اس نے میڈیا کو بتایا کہ اسے قبر کے اندر سے آوازیں سنائی دیں اور کوئی شک نہ رہا کہ نیسی زندہ تھی۔ اس کے شور مچانے پر قبر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ بھی کرلیا گیا۔ جب تابوت نکالتے ہی اس کا شیشہ توڑا گیا تو لڑکی بظاہر زندہ اور نیم بے ہوش تھی۔ تابوت توڑنے کی کوشش میں اس کی انگلیاں زخمی ہوچکی تھیں۔ اسے پھر سے ہسپتال لے جایا گیا لیکن تفصیلی معائنے سے معلوم ہوا کہ وہ بے جان ہوچکی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ غالباً وہ خوفزدہ ہوکر بے سدھ ہوئی تھی لیکن اسے مردہ سمجھ کر دفنا دیا گیا اور قبر میں آکسیجن نہ ملنے سے وہ واقعی مرگئی۔ نیسی کے والدین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے ان کی زندہ بیٹی کو مردہ قرار دے کر دفن کروادیا، اگر وہ زرا تحمل سے کام لیتے تو شاید وہ آج ان کے پاس ہوتی۔