سکیورٹی کیمرے بھی رسک
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 15, 2016 | 17:26 شام
واشنگٹن (شفق ڈیسک) لوگ اپنی اور اپنے گھر کی حفاظت کی غرض سے سکیورٹی کیمرے لگواتے ہیں مگر ہیکرز نے موبائل کیمروں اور کمپیوٹرز ویب کیم کی طرح سکیورٹی کیمروں کو بھی سکیورٹی رسک بنا کر رکھ دیا ہے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں جینیفر نامی خاتون نے اپنی دو بیٹیوں کے کمروں میں اس لئے سکیورٹی کیمرے لگوائے کہ انہیں محفوظ رکھ سکے مگر گزشتہ روز یہ جان کر اس پر بجلیاں گر پڑیں کہ ہیکرز نے وہ سکیورٹی کیمرے ہیک کر رکھے ہیں اور ان کے ذریعے ان کی بیٹیوں کے نجی لمحات کی لائیو ویڈیوز انٹرنیٹ پر شیئر کی جا رہی ہیں جنہیں ہزاروں لوگ دیکھ رہے ہیں۔ جینیفر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے گھر کی حفاظت کیلئے سکیورٹی کیمرے لگوائے تھے۔ اب مجھے یوں محسوس ہو رہا ہے کہ میں اپنی بیٹیوں کو محفوظ رکھنے میں ناکام ہو گئی ہوں۔ ہزاروں لوگ میری بیٹیوں کے کمروں کے اندر دیکھ رہے ہیں۔ یہ ہزاروں لوگ میری بیٹیوں کو کپڑے تبدیل کرتے، کھیلتے اور سوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ میں سکیورٹی کیمرے لگا کر مطمئن تھی۔ پھر ایک روز میری ایک دوست نے مجھے بتایا کہ ہوسٹن مدرز نامی فیس بک گروپ میں کسی خاتون نے لڑکیوں کے کمرے کی ایک تصویر شیئر کی ہے جسکے ساتھ اس نے لکھا ہے کہ وہ لڑکیوں کی رہائش کا سراغ لگانا چاہتی ہے اور انہیں خبردار کرنا چاہتی ہے کہ ان کی لائیو ویڈیوز انٹرنیٹ پر دی جا رہی ہیں۔ جینیفر کامزید کہنا تھا کہ میری دوست نے میری بیٹیوں کا کمرہ دیکھ رکھا تھا جو تصویر میں اس نے فوراً پہچان لیا اور مجھے اس کے متعلق بتایا۔ فیس بک پر یہ پوسٹ 2 ہزار کلو میٹر دور اوریگن میں رہنے والی ایک شیلبے آئیوی نامی خاتون نے شیئر کی تھی جو خود ایک ماں تھی۔شیلبے آئیوی نے بتایا کہ میں اور میرا بیٹا انٹرنیٹ پر زمین کی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر دیکھ رہے تھے۔ اس دوران میں نے مزید تصاویر تلاش کرنے کی کوشش کی تو میرے سامنے ایک ایپلی کیشن آئی جس کا نام لائیو کیمرا ویوور (Live Camera Viewer) تھا۔ میں نے جب یہ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کی تو اس پر ان لڑکیوں کے کمرے کی لائیو ویڈیو آ رہی تھی۔ میں نے اس کی تصویر لے کر فیس بک گروپ میں شیئر کر دی تاکہ انہیں خبردار کیا جا سکے۔