جرمن چانسلر انجیلا مرکل بھی کنیڈین وزیراعظم کے نقش قدم پر چل نکلیں ، اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے شان دار اعلان کر ڈالا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 18, 2017 | 20:08 شام

میونخ (مانیٹرنگ رپورٹ) جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ اسلام کو بطور مذہب کسی طور پر بھی دہشت گردی کا منبع و ماخذ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اسلامی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان ریاستوں کو بھی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کا حصہ بنایا جائے۔ ان کے مطابق مسلمان ملکوں کے تعاون سے اصل مسئلے کی نشاندہی ممکن ہے اور دہشت گردی کی ترویج کا سلسلہ بھی بند کیا جا سکے گا۔


میونخ سکیورٹی کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر کا کہنا تھاکہ وہ روس کے ساتھ مل کر ’ اس

لامی دہشت گردی‘ کے انسداد کی کارروائیوں میں شریک ہونے پر کوئی اعتراض نہیں رکھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی اِس مناسبت سے ہونے والی مشترکہ کوششوں کا حصہ بن سکتا ہے۔ روس کے ساتھ تعاون کی حدود میں سائبر حملے اور جعلی خبروں کو بھی مرکل نے شامل کیا ہے۔اس موقع پر اپنی مہاجرین دوست پالیسی کا دفاع کرتے انہوں نے اصرار کیا کہ مہاجرین کو قبول کرنا یورپی یونین کی ذمہ داری ہے اور ان مہاجرین کی آبادکاری میں تمام یورپی ملکوں کو ہاتھ آگے بڑھانا ہو گا۔