سیکس یا جنسی ملاپ موضوع نہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 06, 2016 | 18:39 شام

واشنگٹن (شفق ڈیسک) سیکس یا جنسی ملاپ ایک ایسا موضوع ہے جس پرعام طور پر لوگ بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ لیکن اسکے باوجود کرہ ارض پر موجود بیشتر افراد نا صرف اس عمل کے متعلق ہر وقت سوچتے رہتے ہیں بلکہ اپنا قیمتی وقت اور پیسہ بھی ضائع کرتے ہیں۔ جہاں تک ممکن ہو سیکس خریدنے کی کوشش کرتے ہیں کیا جنسی ملاپ انسانی زندگی میں اتنی اہمیت کا حامل ہے کہ اس کی وقت، پیسہ اور انسانی ہر چیز بس اس کام کیلئے استعمال کی جائے؟ سائنسدانوں اور ماہر نفسیات نے انسان میں جنسی ملاپ کرنے اور اس عمل کیلئے پاگل پن تک جانیکی وجوہات جاننے کیلئے متعدد کوششیں کی ہیں۔ اس سلسلے کی ایک کڑی 1990ء میں سیکس ریسرچ جرنل کے ایڈیٹر کی جانب سے لکھا گیا تھا کہ مستقبل کی نسلوں کیلئے یہ معاملہ انکی سمجھ سے بالاتر ہو جائیگا۔ محققین کی جانب سے مندرجہ بالا سوالات کے جوابات پانے کیلئے مختلف اوقات میں مختلف سروے کئے گئے تاکہ جنسی ملاپ کے پیچھے چھپے محرکات کی وجہ جانی جاسکے۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ انسان بے حد پیچیدہ شخصیت کا مالک ہے۔ تاہم انسان کبھی بھی ثقافت، روایات یا تاریخی واقعات کی وجہ سے جنسی تعلق قائم نہیں کرتا۔ لیکن پھر وہ کیا چیز ہے جو انسان کو مباشرت پر مجبور کرتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسان دو وجوہات کی بنا پر جنسی ملاپ کرتا ہے۔ انکا کپنا ہے کہ مذہب سے قربت رکھنے والے سیکس افزائش نسل کیلئے جبکہ جدید نظریات کے حامل، خوشی یا فرحت کے حصول کیلئے مذکورہ عمل باربار دہراتے ہیں۔ محققین کی جانب سے 2007ء میں کئے جانیوالے ایک سروے میں 17 سے 52 سال کی عمر کے افراد سے سیکس کے بارے میں انکی رائے جاننے کیلئے سوالات کئے گئے۔ ان سے پوچھے جانیوالے سوالات میں سوال یہ تھا کہ وہ جنسی ملاپ کیوں کرتے یا کرنا چاہتے ہیں؟ بعد از محققین نے سروے کے دوران اکٹھے ہونیوالے ڈیٹا کی روشنی میں ایک رپورٹ تیار کی جسکے مطابق جنسی ملاپ کے پیچھے عام طور پر چار طرح کے اہم عوامل اور تیرہ ثانوی نوعیت کے عوامل پائے جاتے ہیں۔