خنزیر کے گوشت کی حقیقت کہ رونگٹے کھڑے ہو جائیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 28, 2016 | 16:36 شام

نیویارک (شفق ڈیسک) اکثر لبرل لوگ خنزیر کے گوشت کی ممانعت پر مسلمانوں کو تنقید اور تمسخر کا نشانہ بناتے ہیں لیکن سائنس نے بھی ایسے افراد کو خنزیر کے گوشت کے نقصانات کا بتا دیا ہے۔ خنزیر کے گوشت کے ایسے نقصانات جنہیں پڑھ کر ایمان تازہ ہوجائے گا۔ 1۔ یہ بہت ہی غلیظ جانور ہے اور ہر گندی چیز کھا جاتا ہے۔ یہ اس قدر گندا جانور ہے کہ یہ اپنی ہی جنس کا پیشاب بھی پی جاتا ہے جبکہ انسانی اور جانوروں کا فضلہ بھی ان کی مرغوب غذا ہوتی ہے۔ 2۔ خنزیر کا گوشت دیگر جانوروں کی نسبت اسلئے زیادہ زہریلا ہوتا ہے کہ یہ

زہریلے مادوں کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جسکی وجہ سے اسے کھانے کے نقصانات بہت ہی زیادہ ہوتے ہیں۔ 3۔ یہ واحد میمالیا ہے جسے پسینہ نہیں آتا جس کی وجہ سے زہریلے مادے خارج ہونے کی بجائے جسم کے اندر ہی رہ جاتے ہیں۔ 4۔ یہ اس قدر زہریلا ہوتا ہے کہ اس کے اوپر خطرناک زہر کا اثر بھی کم ہوتا ہے۔ 5۔ مغرب میں جو لوگ اسے پالتے ہیں انکا کہنا ہے کہ ان پر سانپ کے کاٹنے کا اثر بھی نہیں ہوتا جس سے آپ اس کے اندر موجود زہر کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ 6۔ بیکٹیریا اور دیگر طفیلیے عام جانوروں کی نسبت مردہ خنزیر کو جلد ختم کر دیتے ہیں۔ 7۔ عام گوشت کو اگر زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جائے تو اس میں موجود بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں لیکن خنزیر کے گوشت کو چاہے جتنے بھی بلند درجہ حرارت پر پکا لیا جائے اس میں سے جراثیم کم نہیں ہوتے۔ 8۔ اس میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جسکی وجہ سے یہ انسانی صحت کیلئے بہت نقصان دہ ہے۔ 9۔ گائے میں چار معدے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کا نظام انہضام بہت اچھا ہوتا ہے اور یہ کھانے کو ہضم کرنے میں بہت وقت لیتی ہے جبکہ خنزیر جو چیز کھاتا ہے وہ چار گھنٹوں کے اندر اس کے جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔ کمزور نظام انہضام کی وجہ سے اس کا گوشت جراثیم سے بھرا ہوتا ہے۔ 10۔ ایک خنزیر میں 30 طرح کی مختلف بیماریاں ہوتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسے ہاتھ لگانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ 11۔ خنزیر کی وجہ سے انسان کو کئی طرح کی خطرناک بیماریاں جیسے ہیضہ، ٹائی فائیڈ، گٹھیا اور مثانے کا انفیکشن ہو سکتا ہے۔ 12۔ اس کے جسم اور گوشت میں زہریلے مادے اور جراثیم گردش کرتے ہیں۔ اس کے پایوں میں ایک سوراخ ہوتا ہے جس سے باہر کے جراثیم اندر جاتے رہتے ہیں اور یہ مزید زہر آلود ہو جاتا ہے۔