امریکہ بائے بائے : سپر پاور اب کون بنے گا ؟ دل خوش کر دینے والی رپورٹ آ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 14, 2017 | 07:40 صبح

واشنگٹن (ویب ڈیسک) میونخ سکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عوامیت  پسندانہ سوچ میں اضافے سے عالمی نظام کو خطرات لاحق ہیں، جب کہ اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی عالمی منظر نامےسے امریکا غائب ہو رہا ہے۔میونخ سکیورٹی کانفرنس کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی معاملات سے امریکی غیرحاضری کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلا کا فائدہ دوسرے عناصر اٹھا سکتے ہیں۔ کانفرنس کے چیئرمین وولفگانگ اِشِنگر کی جانب سے اس رپورٹ میں کہا

گیا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ عالمی سطح پر صورت حال انتہائی غیرمستحکم ہے۔

یہ رپورٹ’’سچ کے بعد، مغرب کے بعد اور نظام کے بعد‘‘ کے نام سے جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا عالمی معاملات سے ممکنہ طور پر پہلو تہی  اختیار کر سکتا ہے اور اس کا فائدہ دیگر قوتیں اٹھا سکتی ہیں۔ اس رپورٹ میں ’’غیر لبرل تحریک‘‘ کی مقبولیت میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے بھی عالمی نظام کو لاحق خطرات کی جانب نشان دہی کی گئی ہے۔میونخ سکیورٹی کانفرنس کے چیئرمین ایمبسیڈر وولف گانگ اِشِنگر نے کہا ہے، ’’دوسری عالمی جنگ کے بعد سے کسی بھی موقع کے اعتبار سے آج عالمی سلامتی کا ماحول دگرگوں ہے۔ مغربی دنیا کے کچھ بنیادی ستون اور آزاد خیالی کا بین الاقوامی نظام کمزور ہو رہے ہیں۔یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس ایک طرف تو برطانوی عوام کی جانب سے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا گیا، جب کہ امریکا میں عوامیت پسند رہنما ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے۔ اس کے علاوہ یورپ بھر میں عوامیت پسند تحریکوں اور جماعتوں کی مقبولیت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جرمنی میں بے مسلم اور مہاجرین مخالف عوامیت پسند جماعت اے ایف ڈی کی مقبولیت ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ نظر آ رہی ہے۔