روبوٹ ٹیکنالوجی سے غریب اور پسماندہ ممالک زیادہ متاثر ہونگے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 12, 2016 | 14:52 شام

نیویارک (شفق ڈیسک) ٹیکنالوجی کی ترقی کیساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انسان کا کردار محدود ہوتا جا رہا ہے اور اب تک کئی شعبوں میں انسان کی جگہ روبوٹس لے چکے ہیں۔ اب اقوام متحدہ نے اسی حوالے سے انتہائی خطرناک رپورٹ جاری کر دی ہے۔ ویب سائٹ motherboard.vice.com کیمطابق اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں اس خطرے کی نشاندہی کی کہ مستقبل قریب میں عالمی لیبر مارکیٹ میں روبوٹس انسانوں پر غالب آ جائینگے اور انسانوں کو دو تہائی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑینگے۔ جب لیبر مارکیٹ پر روبوٹس کے غلبے کی بات ہو تو

عموماً خیال کیا جاتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اس خطرے سے دوچار ہونگے لیکن اقوام متحدہ نے اس رپورٹ میں اس خیال کو باطل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ روز افزوں ترقی پاتی روبوٹ ٹیکنالوجی سے غریب اور پسماندہ ممالک زیادہ متاثر ہونگے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں روبوٹ ٹیکنالوجی بیروزگاری کی شرح میں ہوشربا اضافے کا سبب بنے گی۔ اقوام متحدہ کی ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ روبوٹس نے اب تک شمالی امریکہ کی لیبر مارکیٹ میں کم تنخواہ والے مزدوروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ تاہم جن نوکریوں پر روبوٹس مکمل طور پر قبضہ کر کے انسانوں کو فارغ کر دینگے وہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔ اس میں کاشتکاری اور مینیو فیکچرنگ و دیگر شعبوں کی نوکریاں شامل ہیں۔ ایسے شعبے ترقی یافتہ ممالک میں لگ بھگ ختم ہو چکے ہیں اور کارپوریشنز نے اپنے آپریشنز ترقی پذیر ممالک میں منتقل کر لئے ہیں جہاں انہیں کم اجرت پر ورکرز دستیاب ہیں۔ روبوٹ ٹیکنالوجی عام ہونے پر ان ترقی پذیر ممالک میں ہر قسم کی دو تہائی نوکریاں انسانوں کے ہاتھ سے نکل جائینگی۔ جو انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔