کوئی ڈوبے گا نہیں اب سمندر کی لہریں انسان کے کنٹرول میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 19, 2016 | 16:27 شام

نیو یارک (شفق ڈیسک) اگر آپ جھیل میں کشتی رانی سے محظوظ ہونا چاہتے ہیں لیکن جھیل کے پانی میں اٹھنے والی لہریں آپ کو پسند نہیں تو آپکو اپنے ساتھ زیتون کا تیل لے کر جانا چاہیے کیونکہ ہاورڈ یونیورسٹی کے ایک لیکچرر نے زیتون کے تیل سے جھیل کی لہریں ختم کرنے کا انتہائی حیرت انگیز اور آسان طریقہ بتا دیا ہے۔ ہاورڈ یونیورسٹی میں فزکس کے لیکچرار ڈاکٹر گریگ کیسٹین نے جھیل میں ایک کشتی پر جاتے ہوئے درمیان میں پہنچ کر صرف ایک چمچ زیتون کا تیل جھیل کے پانی میں ڈال دیا اس کے صرف 10منٹ کے اندر کشتی کے گرد ایک

ایکڑ تک لہریں ختم ہو جاتی ہیں اور جھیل کا پانی پرسکون ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر گریگ نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ زیتون کا تیل بہت جلد پانی کے اوپر پھیل کر ایک تہہ بنا دیتا ہے جو ہوا کو جھیل کے پانی تک نہیں پہنچنے دیتا۔ چونکہ جھیل کے پانی میں لہریں اسی ہوا کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں، چنانچہ زیتون کے تیل کی تہہ کے باعث ہوا بے اثر ہو جاتی ہے اور پانی پرسکون ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر گریگ کا کہنا کہ زیتون کا تیل پانی کے اوپر تب تک پھیلتا جاتا ہے جب تک اس کی تہہ کی موٹائی صرف ایک مالیکیول تک محدود ہو جاتی ہے۔ اس سے زیتون کے ایک مالیکیول کی موٹائی بھی ناپی جا سکتی ہے۔ تجربے میں ڈاکٹر گریگ نے بتایا ہے کہ ایک ایکڑ تک پھیل جانے والے اس ایک چمچ زیتون میں تیل میں لگ بھگ 50 لاکھ مالیکیولز ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ کے بانیوں میں سے ایک بنجامین فرینکلین بھی لوگوں کو متاثر کرنے کیلئے یہ حربہ استعمال کیا کرتے تھے۔ وہ اپنی چھڑی کے اندر زیتون کا تیل رکھتے تھے اور جھیل پر جا کر لوگوں سے کہتے کہ میں پانی کی لہروں کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں۔ اسکے بعد وہ چھڑی میں محفوظ تیل پانی میں ڈال دیتے اور لوگ حیرت زدہ ہو کر ان کے اس کارنامے کی داد دیا کرتے تھے۔