بلڈ پریشر کی دوائیں ڈپریشن کی وجہ بنتی ہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 14, 2016 | 17:21 شام

گلاسگو (شفق ڈیسک) بلڈ پریشر کے امراض کو ’’خاموش قاتل‘‘ کہا جاتا ہے اور یہ مرض دل کی بیماریوں اور فالج کی وجہ بن سکتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ 18 سال سے زیادہ عمر کی 20 فیصد عالمی آبادی بلڈ پریشر کے امراض کی شکار ہے اور اس مرض کو قابو کرنیوالی عام ادویہ مریضوں کے موڈ پر اثر انداز ہو کر انہیں ڈپریشن کیجانب دھکیل سکتی ہیں۔ بلڈ پریشر کے امراض کو ’’خاموش قاتل‘‘ کہا جاتا ہے اور یہ مرض دل کی بیماریوں اور فالج کی وجہ بن سکتا ہے۔ ایک تازہ تحقیق اور س

روے کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ جو مریض بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے کیلئے بی ٹا بلاکرز اور کیلشیم چینل بلاکرز والی دوائیں کھاتے ہیں انہیں عام افراد کے مقابلے میں ڈپریشن کی وجہ سے ہسپتال لے جانے کا دگنا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق گلاسگو یونیورسٹی میں ہوئی جہاں 5 برس تک 40 سے 80 سال تک کے 5 لاکھ سے زائد مریضوں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے ڈیڑھ لاکھ مریضوں کو بلڈ پریشر کیلئے یا تو اینجیوٹینسن دی گئی، یا بی ٹا بلاکرز، یا پھر کیلشیئم چینل بلاکرز اور تھائی زائڈ دوائیں دی گئیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد کو ان میں سے کوئی دوا نہیں دی گئی۔ اسکے بعد مریضوں میں موڈ کی خرابی، بائی پولر ڈس آرڈر اور ڈپریشن وغیرہ کو نوٹ کیا گیا۔ دوائیں دینے کے 3 ماہ کے بعد 299 افراد کو ڈپریشن کی وجہ سے ہسپتال لایا گیا لیکن جنہیں بی ٹا بلاکرز اور کیلشیئم چینل بلاکرز والی دوائیں دی گئیں انکی دگنی تعداد ڈپریشن میں مبتلا ہوئی اور انہیں ہسپتال لایا گیا۔ اسکے علاوہ جن مریضوں نے تھائی زائید ڈی یوریٹکس دوائیں کھائی تھیں ان میں بھی ڈپریشن کے عین وہی آثار دیکھے گئے جو بی ٹا اور کیلشیئم بلاکرز کھانیوالے مریضوں میں تھیں۔ ماہرین نے اس تحقیق کے بعد بلڈ پریشر کیخلاف ادویہ پر نظرثانی کرنے پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب ای سی ای انہبٹرز (اینجیوٹینسن کنورٹنگ اینزائم) اور اے آر بی (اینجیوٹینسن ٹو بی ٹا بلاکرز) دوائیں درحقیقت ڈپریشن اور مایوسی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسکے علاوہ ڈپریشن اور امراضِ قلب کا بھی باہمی تعلق ہوتا ہے۔ اس سے قبل ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ ہارٹ اٹیک اور دل کا مریض بننے کے بعد لوگ اداسی اور ڈپریشن کے زیادہ شکار ہوجاتے ہیں۔اسی طرح ایک صحتمند آدمی بھی ڈپریشن میں مسلسل رہتے ہوئے دل کا مریض بھی بن جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ بلڈ پریشر کی دوا اور ڈپریشن میں بھی باہمی تعلق ہوتا ہے۔