لڑکی خود مختاری حاصل کرنے کیلئے دربدر ذلیل

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 17, 2017 | 17:25 شام

واشنگٹن (شفق ڈیسک) امریکہ میں 5 سعودی لڑکیوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ ان لڑکیوں نے امریکہ میں رہائش کی خاطر کچھ ایسی حرکت کر ڈالی ہے کہ جان کر ہر مسلمان کا دل دکھے گا۔ سی این این کی رپورٹ کیمطابق ان لڑکیوں نے امریکی شہریت کیلئے اسلام تک ترک کر ڈالا ہے۔ ان میں شامل عروہ نامی لڑکی نے امریکی امیگریشن آفس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں دو سال قبل سعودی عرب سے بھاگ کر امریکہ آئی تھی۔ میں چاہتی ہوں کہ کسی خوف اور ڈر کے بغیر زندگی گزاروں اور مجھے ہر قدم پر کسی مرد کے سہارے کی ضرورت نہ ہو

۔ اس وقت مجھے سب سے زیادہ خوف اس بات سے لگ رہا ہے کہ اگر مجھے پناہ نہ دی گئی اور واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا تو میں نوجوانی میں ہی ماری جاؤں گی کیونکہ جو کچھ میں نے کیا ہے سعودی عرب میں اس کی سزا صرف موت ہے۔ رپورٹ کے مطابق عروہ تعلیم کیلئے امریکہ آئی تھی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ سعودی عرب واپس چلی گئی اور کچھ سال تک ملازمت کی۔ پھر وہ اس گھٹن زدہ ماحول سے تنگ آ گئی، کیونکہ اس کے بقول وہاں ہر کام کرنے کیلئے خواتین کو باپ، بھائی، شوہر یا بیٹے کا محتاج رہنا پڑتا ہے۔ ایک روز وہ رات کے وقت گھر سے فرار ہوئی اور ہمسایہ ملک بحرین میں داخل ہو گئی جہاں سے اس نے امریکہ کی فلائٹ پکڑی اور یہاں آ گئی۔ تب سے اس نے پناہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ دوسری لڑکی کا نام ماؤدی ہے جو حال ہی میں سعودی عرب سے بھاگ کر امریکہ آئی ہے۔ ماؤدی بھی رات کے وقت اپنے گھر سے فرار ہوئی تھی۔ ماؤدی کا کہنا ہے کہ ہم نے سعودی حکومت سے بغاوت کی ہے، اگر ہمیں واپس بھیجا گیا تو ہمارے سر قلم کر دیئے جائیں گے۔