خلاء میں صفائی کی تیاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 10, 2016 | 15:59 شام

ٹوکیو (شفق ڈیسک) جاپان نے ایک کارگو خلائی جہاز خلا میں بھیجا جو تقریبا 700 میٹر لمبے ایک آلے کی مدد سے زمین کے مدار میں موجود خلائی کچرے کا کچھ حصہ ہٹائے گا۔ یہ آلہ ایلمونیم اور سٹیل کے تاروں سے بنا ہوا ہے اور اس کو اس انداز میں تیار کیا گیا کہ یہ خلائی کوڑا کرکٹ کو مدار سے باہر کھینچ لائیگا۔ یہ جدید اور منفرد آلہ ایک مچھلیاں پکڑنے والے جال بنانیوالی کمپنی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کیمطابق راکٹوں کے خالی خول، مردہ سیٹلائٹ، شیشے کے ٹکڑے اور پینٹ کے ذرات خلاء میں تیر رہے ہیں۔ خلا می

ں موجود یہ کوڑا تقریباً ایک کروڑ ٹن وزنی ہے اور خلائی دور کے آغاز سے اب تک پھیل رہا ہے۔ سیٹلائٹ شکن تجربات سے پیدا ہونیوالے کچرے نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ ان میں سے بہت سی اشیا 28000 کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے حرکت کر رہی ہیں اور زمین کے گرد گھومنے والی بہت ساری سیٹلائٹس کا ان میں سے کسی چیز کے ساتھ ٹکرانے کا خطرہ ہے جو ہمارے انٹرنیٹ اور موبائل کے مواصلاتی نظام کیلئے اہم ہیں۔ خود کار کارگو خلائی جہاز کا نام سٹورک یا جاپانی زبان میں کونوٹوری ہے۔ شمالی بحرالکاہل میں قائم ٹنگاشیما خلائی مرکز سے بین الاقوامی خلائی مرکز بھیجا گیا ہے اور اس میں کوڑا جمع کرنیوالے آلات بھی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے چکنا، الیکٹرو ڈائنامک آلہ اس قدر توانائی خارج کریگا کہ اشیا کا مدار تبدیل ہو جائیگا اور انہیں خلاء میں مزید دھکیلے گا جہاں وہ خود بخود جل کر بھسم ہوجائیگی۔ بلوم برگ کیمطابق اس آلے کی تیاری میں 106 سالہ جاپان کی مچھلیوں کے جال بنانیوالی کمپنی نٹوسیمو کو مدد ملی ہے۔