شمسی بجلی سے پورا ملک روشن ہو گا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 02, 2016 | 17:27 شام

واشنگٹن (شفق ڈیسک) جنوبی بحر الکاہل کا یہ دور دراز جزیرہ اب بجلی پیدا کرنے کے تمام روایتی طریقوں سے جان چھڑا چکا ہے اور مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلتا ہے۔ امریکن سامووا کا نامی اس جزیرے پر 5 ہزار سے زیادہ سولر پینل اور 60 ٹیسلا پاور پیکس کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ قدم اٹھانے سے پہلا جزیرہ ایک لاکھ گیلن ڈیزل خرچ کرتا تھا تاکہ یہاں رہنے والے 600 افراد کو بجلی فراہم کر سکے۔ یہ جزیرہ امریکا کے مغربی ساحل سے 4 ہزار میل دور واقع ہے۔ امریکن سامووا پاور اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اوتو ا

یبے مالائے نے کہا کہ گو کہ اس قدم کو عملی طور پر نافذ کرنا آسان نہیں تھا لیکن تاؤ سمیت اس علاقے کے تمام جزیروں کا مستقبل یہی ہے۔ ماضی میں متعدد بار بجلی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا کیونکہ خراب موسم کی وجہ سے ڈیزل لانیوالے بحری جہاز لنگر انداز نہیں ہو پاتے تھے۔ لیکن اب نئی ٹیکنالوجی کی بدولت یہ جزیرہ مکمل طور پر خود مختار ہو گیا ہے اب امریکن سامووا کا اگلا ہدف 2040ء تک پورے ملک کو شمسی توانائی سے چلانا ہے اور تاؤ اس کا پہلا اور کامیاب تجربہ ہے۔ اس منصوبے پر کام کا آغاز دو سال پہلے ہوا تھا اور یہ مختلف تکنیکی مسائل اور خراب موسم کی وجہ سے تاخیر کا شکار بھی ہوا۔ ٹیسلا اور سولر سٹی جیسے معروف اداروں کے ماہرین امریکا سے یہاں آئے اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد دی۔