میانمار میں معروف مسلمان وکیل کے ساتھ پیش آنے والا انتہائی افسوس ناک واقعہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 30, 2017 | 18:17 شام

میانمار(مانیٹرنگ ڈیسک)میانمار میں ایک معروف وکیل اور آنگ سان سوچی کی سیاسی جماعت این ایل ڈی کے مشیر کو یانگون ایئر پورٹ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔کونی نامی وکیل کو اتوار کے روز اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ بیرونِ ملک سے واپس میانمار پہنچے تھے۔ اس واقعے میں ایک ٹیکسی ڈرائیور بھی ہلاک ہوا ہے۔حکام نے اس حوالے سے ایک ملزم کو حراست میں لیا ہے تاہم اس حملے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔بدھمت اکثریت والے ملک میانمار میں کونی ان چند معروف شخصیات میں سے ایک ہیں جو کہ مسلمان ہیں۔کونی 1988 کی حکومت مخا

لف تحریک کا حصہ تھے اور انھوں نے سیاسی وجوہات کی بنا پر جیل بھی کاٹی تھی۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ ایک معروف وکیل بنے اور این ایل ڈی کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔یانگون میں بی بی سی کے نامہ نگار جونہ فشر کا کہنا ہے کہ کو نی میانمار کے معروف ترین مسلمان وکیل تھے اور ان پر حملہ کرنے والا شخص 53 سالہ کی لِن تھا۔نامہ نگار نے بتایا کہ کونی این ایل ڈی کے ان اراکین میں شامل تھے جنھوں نے میانمار میں فوجی حکومت کے بعد حکومتی چارٹر میں ترمیمی بل پر کام کیا تھا۔کونی نے گذشتہ سال میانمار مسلم لائرڈ اسوسی ایشن کی بنیاد رکھی اور وہ ملک میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔اور اب شاید اسی وجہ سے انہیں ہلاک کردیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جلد اس کیس کی تہہ تک پہنچیں گے۔