سنہ 2016ء :سائنس کی دنیا میں ہونے والے عجیب و غریب واقعات

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 31, 2016 | 17:35 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):اس سال دنیا کی تاریخ میں پہلی بار تین والدین کا بچہ پیدا ہوا، خطرناک زیکا کی وبا پھیلی اور میڈیکل سائنس نے ایک بڑی ناانصافی کا ازالہ کیا۔یہ ہیں اس سال کی بڑی طبی خبریں:

زیکا وائرس

2015 میں بہت کم لوگوں نے لفظ زیکا سنا ہو گا۔ اب اس وائرس کے باعث چھوٹے سروں والے بچوں کی تصاویر ہر کسی نے دیکھ رکھی ہیں۔عالم

ی ادارۂ صحت نے اس بیماری کی طبی بحران قرار دیا تھا اور اس کی وجہ سے ابتدا میں برازیل میں اولمپک کھیلوں کا انعقاد ہی کھٹائی میں پڑ گیا تھا۔وسیع پیمانے پر کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں سے زیکا پر قابو تو پا لیا گیا لیکن ابھی تک اس مرض کی کوئی دوا یا ویکسین نہیں ہے۔

تین والدین کا بچہ

اس سال پہلی بار دو خواتین اور ایک مرد کے جینیاتی مواد کے اشتراک سے ایک بچہ پیدا ہوا۔میکسیکو میں جنم لینے والے اس بچے کی ماں کے علاوہ 0.1 فیصد ڈی این اے ایک اور عورت سے لیا گیا تاکہ بچے کو ایک مہلک بیماری سے بچایا جا سکے جو ماں سے بچے میں منتقل ہوتی ہے۔

سِسٹک فائبروسس کی دوا

یہ وہ بیماری ہے جس کے باعث پھیپھڑوں میں گاڑھا مواد اکٹھا ہوتا رہتا ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے مریضوں کا نصف 40 سال تک پہنچنے سے قبل ہی چل بستا ہے۔ تاہم اب ایک نئی دوا 'اورکامبی' کی مدد سے اس مرض کا باعث بننے والی جینیاتی خرابی ٹھیک کی جا سکتی ہے۔

مدافعتی نظام کا دماغ پر حملہ

سارہ کہتی ہیں کہ 'میں خواب دیکھتی تھی کہ میرے جسم سے مکڑی کی ٹانگیں یا پھر خرگوش جیسے کان نکل رہے ہیں۔'ڈاکٹروں نے معلوم کیا کہ ان کی بیماری کی وجہ مدافعتی نظام کا دماغ پر حملہ ہے۔ انھیں ایسی ادویات دی گئیں جن سے ان کے مدافعتی نظام پر قابو پایا گیا اور ان کے خون کو فلٹر کر کے اس میں سے مضر اجزا نکال باہر کیے گئے۔تازہ ترین دریافتوں کے مطابق ڈپریشن کے مرض کے پیچھے بھی مدافعتی نظام کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

بالآخر انصاف مل گیا

گیٹن ڈوگس کا نام طبی تاریخ کے بدترین ولین کے طور پر ہوتا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انھی نے دنیا بھر میں ایڈز کا مرض پھیلایا ہے اور انھیں 'پیشنٹ زیرو' یا اولین مریض کہا جاتا تھا۔تاہم اب سائنس دانوں نے انھیں اس الزام سے بری کر دیا ہے۔ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ڈوگس 1970 کی دہائی میں ایڈز سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد میں سے ایک تھے۔

لیبارٹری میں جنین

سائنس دان اس سال لیبارٹری میں سب سے طویل عرصے تک زندہ رہنے والا جنین پالنے میں کامیاب ہو گئے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے انھیں تولیدی امراض کا شکار جوڑوں کے علاج میں مدد ملے گی۔

بغیر چاقو کے آپریشن

ڈاکٹروں نے آواز کی لہروں کی مدد سے دماغ کے آپریشن کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ انھوں نے برطانیہ کے شہر کرامویل سے تعلق رکھنے والے مرگی کے ایک مریض کا آواز کی لہروں کی مدد سے کامیاب آپریشن کیا۔

برفانی پانی کی بالٹی اور نقدی

2014 میں ایک عجیب مظہر سامنے آیا تھا، آئس بکٹ چیلینج، جس کے تحت لوگ اپنے سر پر ٹھنڈے پانی کی بالٹی انڈیلتے اور پھر خیراتی ادارے کو چندہ دیتے تھے۔اس سے اے ایل ایس کے اعصابی مرض کے لیے ساڑھے 11 کروڑ ڈالر کی رقم اکٹھی ہوئی تھی۔ اس رقم سے ہونی والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ مرض NEK1 نامی ایک جین کے باعث ہوتا ہے۔