حکومت نے ایسا اعلان کردیا کہ موٹروے پر سفر کرنیوالوں کو بے حد خوشی ہوگی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 18, 2017 | 09:49 صبح


اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے انکشاف کیا ہے کہ موٹر وے ایم ٹو پر ٹول ٹیکس میں اضافہ 25 اگست 2016 ءکو کیا گیا ہے اور 2019 ءتک مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

موٹر وے سے ٹول ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کی مد مین اب تک 20 ارب روپے کمائی کر چکے ہیں جبکہ گلے دس سالوں میں 206 ارب روپے کا منافع آئے گا ، وزیراعظم پاکستان موٹر ایم نائن سیکشن کے مکمل ہونیوالے80 کلومیٹر چھ رویہ سڑک کا جلد ہی افتتاح ک

ریں گے۔کمیٹی نے ایم نائن سیکشن کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے تما م پراجیکٹس میں مقامی انجینئرز کو شامل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی حدود میں سڑکوں پر موجود کھمبوں سے متعلق رپورٹ اگلے اجلاس میں طلب کرلی ہے۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین محمد مزمل قریشی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا اجلاس مین اراکین کمیٹی کے علاوہ چیئرمین این ایچ اے اور دیگر افسران نے شرکت کی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ نیشنل ہای وے کا ایم نائن سیکشن 136 کلومیٹر پر محیط ہے جس میں 80 کلومیٹر مکمل کیا جاچکا ہے اور وزیراعظم پاکستان اس کا افتتاح کریں کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ کمیٹی اراکین کے تحفظات ہیں کہ وزیراعظم کے افتتاح کے بعد بقایا سڑک اور حکومت کراچی سے حیدر آباد پورشن پر تعمیراتی کام رک جائے گا جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کہاکہ ایسا نہیں ہوسکتا ہے وزیراعظم کے افتتاح کے بعد بقایا کام جلد از جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

کمیٹی نے موٹر وے ایم نائن پر تعمیراتی کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی سفارش کی کمیٹی کے رکن سرزمین خان کی جانب سے موٹر وے ایم ٹو پر ٹول ٹیکس میں اضافے کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر چیئرمین اینایچ اے نے کہا کہ میں ایم ٹو کا ٹول ٹیکس بڑھایا گیا تھا اور اس کے بعد ابھی اگست 2016 ءمیں ایم ٹو نیشنل ہائی وے کے حوالے کردی جائے گی انہوں نے کہاکہ موٹر وے کی تعمیر میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی وجہ سے ہمیں بہت فائدہ پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کو ابتک ٹول ٹیکس اور دیگر لائسنسوں کی مد میں بیس ارب روپے کا منافع ہوا ہے جبکہ موٹر وے اگلے دس سالوں میں 206 ارب روپے کی کمائی ہوگی انہوں نے بتایا کہ موٹر وے کے ایم نائن سیکشن سے این ایچ اے ج کو مجموعی طور پر 145 ارب روپے کا فائدہ ہوگا اس موقع پر این ایچ اے حکام نے کمیٹی کو لاڑکانہ ‘ موہنجو داڑو روڈ کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس روڈ پر 2010 ءمیں کام شروع کیا گیا مگر 2012 ءمیں تعمیراتی کام بند ہوگیا جس کے بعد اس پر دوبارہ کام شروع کیا گیا ہے اس موقع پر کمیٹی کے اراکین نے لاڑکانہ موہنجو داڑو روڈ پر درپیش مشکلات سے چیئرمین این ایچ اے کوآگاہ کیا۔

چیئرمین این ایچ اے نے تمام مسائل دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر کمیٹی کے رکن سلیم الرحمن نے سڑکون کی توسیع میں کھمبوں کی وجہ سے درپیش مشکلات کے بارے میں پوچھا جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پورے ملک میں کھمبوں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے کمیٹی نے اگلے اجلاس میں واپڈا حکام کو تفصیلات فراہم کرنے کیلئے طلب کرلیا۔ کمیٹی نے نیشنل ہائی وے کے منصوبوں میں مقامی انجینئرز کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنیکی بھی سفارش کی۔