تمل ناڈو(مانیٹرنگ ڈیسک):او پنیر سیلوم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے اپنی چائے کی دکان سے فرصت نکال کر گریجویشن تک کی تعلیم حاصل کی۔انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ جے للیتا کے انتقال کے بعد ان کے وفادار کہے جانے والے سینيئر رہنما او پنیر سیلوم نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا ہے۔وہ اس سے قبل ریاست کے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھال رہے تھے۔ انھوں نے ریاست کے 19 ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا ہے۔جیسے ہی چینئی کے آپولو ہسپتال نے جے للیتا کی وفات کی تصدیق کی، ان کی پارٹی آل انڈیا انّا دڑاوڈ منّیتر کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے رکن اسمبلی نے اتفاق رائے سے پنیر سیلوم کو اپنا نیا رہنما منتخب کر لیا۔چینئی سے صحافی عمران قریشی نے بتایا کہ انھیں یہ ذمہ داری سونپنے پر شاید ہی کسی کو حیرانی ہوئی ہو کیونکہ وہ پہلے بھی دو بار جے للیتا کے جیل جانے کی صورت میں ان کی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ابھی پارٹی کی صدارت کی ذمہ داری پر اتفاق نہیں ہوا ہے اور اس کے بارے میں بعد میں اعلان کیا جائے گا۔ تاہم بعض حلقوں میں اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ ذمہ داری بھی پنیر سیلوم ہی نبھائیں گے۔پہلی بار پنیرسیلوم نے سنہ 2001 اور 2002 کے دوران اس وقت وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا جب قانونی وجوہات پر جے للیتا اس عہدے کی ذمہ داری نہیں پوری سکتی تھیں اور دوسری بار سنہ 15-2014 میں انھوں نے یہ ذمہ داری اٹھائی۔65 سالہ پنيرسیلوم نے ریاست کے 19 ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا ہےدراصل پنيرسیلوم جے للیتا کے سب سے زیادہ وفادار ساتھی مانے جاتے ہیں اور جے للیتا کے بیمار پڑنے کے بعد سے ہی وہ ان کی جگہ سرکاری ذمہ داری نبھا رہے تھے۔
۔65 سالہ پنيرسیلوم کے بارے میں کچھ باتیں اقتدار کی راہداریوں میں طویل عرصے سے کہی سنی جاتی رہی ہیں۔انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح پنيرسیلوم نے بھی چائے بیچی ہے۔ جبکہ ان کے والد اپنے زمانے میں پارٹی کے وفادار تھے۔پنيرسیلوم کے والد ’انّا ڈی ایم کے‘ کے بانی ایم جی رام چندرن کے لیے کام کرتے تھے اورایم جی آر تبھی سے ان پر مہربان تھے۔پنیر سیلوم نے سیاست میں قدم رکھنے کے بعد اپنی چائے کی دکان اپنے بھائی کے حوالے کردی اور ان کے بھائی آج بھی پیرياكولم میں چائے کی دکان چلاتے ہیں۔ بہر حال ان کا خاندانی پیشہ کاشتکاری اور ڈیئری کا ہے۔پنیر سیلوم اس سے قبل دو بار جے للیتا کی غیرموجودگی میں وزیر اعلی کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیںپنيرسیلوم کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ چائے کی دکان سے فرصت نکال کر انھوں نے گریجویشن کی اور اس کا علم ایم جی آر کو بھی تھا۔پنيرسیلوم پہلی بار ششی کلا کے رشتہ دار ٹی ٹی كے دناكرن کے حوالے سے جے للیتا کی نظر میں آئے۔
کہا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے پنيرسیلوم کبھی بھی اس کرسی پر نہیں بیٹھے جس پر جے للیتا بیٹھا کرتی تھیں اور وہ ان کی غیر موجودگی میں ان کی تصویر سامنے رکھتے تھے۔پنيرسیلوم کا تھیور برادری سے تعلق ہے اور جنوبی تمل ناڈو میں اس برادری کو بااثر تصور کیا جاتا ہے۔