2017 ,مارچ 30
نوائے وقت ۲۱ اکتوبر ۲۰۱۱ کی خبر ملاحظہ فرمائیںنوازشریف کو مشرف دور میں پھانسی سے آصف زرداری نے بچایا تھا: خورشید شاہاسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف پنجاب میں وفاقی حکومت کے خلاف تحریک چلا کر پاکستان توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، انہیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ وہ صدر آصف زرداری کے احسانات نہ بھولیں جب مشرف دور میں میاں نواز شریف کو پی سی او عدلیہ نے پھانسی دینے کا سوچا تھا تو صدر آصف زرداری نے جیل سے یہ پیغام بھجوایا تھا کہ نواز شریف سندھ کے مہمان ہیں اور انہیں کچھ ہوا تو ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے‘ اپوزیشن کی تحریک سے نہ تو جمہوریت ڈی ریل ہوگی اور نہ ہی حکومت کو کوئی خطرہ ہے‘ ہم گندی سیاست کی روایات کو دوبارہ بحال نہیں کرنا چاہتے‘ صدر پر الزامات لگانے والے عدلیہ سے رجوع کریں۔ جمعرات کویہاں پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی پہلی مثال ہوگی کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ حکومت کے خلاف نکالے جانے والے جلوسوں کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ تحریک پاکستان توڑنے کی طرف ایک قدم ہوگا اور نواز شریف نیا پاکستان بنانے کی بات کرکے 1970ءکی تاریخ دھرانا چاہتے ہیں، وہ ایسا کیوں سوچ رہے ہیں انہیں اپنی اس سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2008ءمیں پنجاب کے پاس 17ارب روپے بجٹ میں سرپلس موجود تھے اور اب یہ صوبہ 134ارب روپے کا مقروض ہے، ڈیری فارم شریف فیملی کے رشتہ داروں کو دیئے جارہے ہیں اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ عالمی بنک بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تعریف کرچکا ہے جبکہ پنجاب میں 50 ارب روپے سستی روٹی سکیم میں ضائع کردیئے گئے اگر یہی پیسے پنجاب بجلی بنانے میں لگاتا تو بحران کافی حد تک کم ہوجاتا۔ نواز شریف کو اٹک جیل کی راتیں اور سی ون تھرٹی میں فوجیوں کی طرف سے ہتھکڑیاں لگانے کے واقعات بھولنے نہیں چاہئیں۔ وہ 99ءکی طرز پر سیاست نہ کریں اور نفرتیں بڑھا کر مفاہمت کی پالیسی کو سبوتاژ کرنے کا عمل چھوڑ دیں۔ |