اب دس کروڑ سال پرانے جانوروں پر تجربے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 10, 2016 | 17:31 شام

ینگون (شفق ڈیسک) سائنسدانوں کو برما سے 10 کروڑ سال پرانا ایک پتھر ملا جس میں ایک ایسی چیز پھنسی ہوئی تھی کہ اس نے دنیا کی تاریخ کی بدل ڈالی۔ اس پتھر میں ڈائنوسار کی دم موجود تھی جو بہت حد تک محفوظ تھی اور اسکے ذریعے سائنسدانوں نے اس وقت کے ڈائنوسارز کے متعلق بہت کچھ انکشافات کر دیئے ہیں۔ رپورٹ کیمطابق اس دم پر ڈائنوسار کے بلڈ ہیموگلوبن پروٹین کی ایک تہہ بھی موجود تھی جس سے اسکا کیمیائی تجزیہ ممکن ہو گیا۔ اس تجزیئے میں معلوم ہوا ہے کہ ارتقائی عمل سے گزر کر اس وقت کے ڈائنوسارز میں پر نکل آئے تھ

ے۔ رپورٹ کیمطابق اس سے قبل ڈائنوسار کے ڈھانچے دریافت کئے جا چکے ہیں تاہم ان سے ڈی این اے ممکن نہ ہو سکا تھا۔ اب اس دریافت کے بعد سائنسدانوں کو ان ڈھانچوں پر گوشت اور جلد پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی جس سے بالکل اصلی ڈائنوسار کی طرح کا جانور بنانا ممکن ہو سکے گا۔ اس دم کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسکی بیرونی رنگت شاہ بلوطی بھورے رنگ کی تھی جبکہ اس کی اندرونی سطح پیلی رنگت کی تھی۔ کینیڈا کے رائل سکیچوین میوزیم کے ماہر اور تحقیقاتی ٹیم کے رکن ریان مک کیلر کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلی بار عنبر نامی پتھر میں ڈائنوسار کی بہترین حالت میں محفوظ دم ملی ہے جس نے تحقیق میں اتنی مدد دی ہے جتنی پہلے کبھی ممکن نہ ہو سکی تھی۔ واضح رہے کہ یہ دم بیجنگ کی چائنہ یونیورسٹی آف جیوسائنسز کی ماہر پروفیسر لیڈا ژنگ نے میانمار میں عنبر کی ایک مارکیٹ میں یہ دم دریافت کی تھی۔