آپ مانیں یا نہ مانیں،زرداری کہتے ہیں۔۔۔ موجودہ حکمران صرف کمیشن والادھندہ کرتے ہیں آئندہ وزیراعظم بلاول ہوگا ،

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 24, 2017 | 06:37 صبح

لاہور( مانیٹرنگ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا حکمرانوں کو جہاں زیادہ کمیشن ملتا ہے، وہی دھندا کرتے ہیں۔حکمرانوں کو غریبوں کی کوئی پروانہیں، انکی نظریں صرف کمیشن پر ہیں ‘ وزیراعظم بلاول بھٹو کے نعرے لگائیں۔حکمرانوں میں غرور نظر آتا ہے۔ چودھری افتخار ہوںیا پھر آر اوز کے الیکشن ہم نے انکو قبول کیا،،حکومتی آتی جاتی رہتی ہیںپیپلزپارٹی زندہ ہے اورہم ہمیشہ کیلئے تاریخ میں زندہ رہیں گے۔جب بھی پاکستان بچانے کی بات آئی تو ہم نے پاکستان کھپے ک

ا نعرہ لگایا۔ بلوچستان سے معافی مانگی تو اس پر بھی ہم پر اعتراض کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہائوس لاہور میں یوم پاکستان اور مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کے یوم پیدائش پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا میں نے اور رخسانہ بنگش نے بڑا وقت بیگم نصرت بھٹو کے ساتھ گزارا ہے۔ ہم نے اپنے آنسوئوں کو طاقت میں بدلا ہے۔ جیل ہوں یا شہادتیں انہوں نے پیپلزپارٹی کو مضبوط کیا ہے۔ زرداری نے کہا حکمران سڑکیں اور پل بناکر کمیشن بنا رہے ہیں۔ صدام حسین سے جب ملا تو اس میں غرور نظر آیا موجودہ حکمرانوں میں بھی وہی غرور نظر آتا ہے۔ حکمرانوں کو غریبوں کی کوئی پروا نہیں ان کی نظریں صرف کمیشن پر ہیں ۔تقریب کے اختتام میںسابق صدر آصف علی زرداری نے 23مارچ کی مناسبت سے کیک کاٹا۔ اس موقع پر پاکستان تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار آصف علی زرداری کے نعرے بھی لگائے گئے ۔آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں کہا ہم نے ملک اور جمہو ریت کیلئے2013کے عام انتخابات کے نتائج آر و اور افتخار چوہدری کے الیکشن کو قبول کیا ‘الیکشن آرو کے ہوں یا افتخار چوہدری کے اس سے کوئی فرق نہیں پڑ تا ‘حکومتیں آتی جاتی ہیں ہم نے ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہنا ہے اور رہیں گے‘ پاکستان ہے توہم سب ہیں خدانخواستہ پاکستان نہیںتو کچھ بھی نہیں آج پوری قوم کا نعرہ ہے پاکستان تیرے جانثار بے شمار ‘ہم نے روس ‘بنگالیوں اور افغانیوں کیساتھ جو کچھ ہوا وہ دیکھا مگر بد قسمتی اس سے کوئی سبق نہیں حاصل نہیں کیا جب ہم نے بلوچستان سے معافی مانگی اور خیبر پی کے کو ان کا نام دیا تو اس پر بھی اعتر اض ہوا مگر ہمیں اس اعتراض سے کوئی فر ق نہیں پڑ تا ہم ملک اور قوم کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں‘آج شام میں کیا ہو رہا ہے ؟مگر ہم نے پاکستان کو ایسے مسائل سے بچا کر رکھنا ہے ۔ دریں اثناء آصف زرداری نے جنوبی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شوکت بسرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی کو کوئی خوفزدہ نہیں کرسکتا ہم سیاسی مخالفین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات اور انکا سیاسی میدان میں مقابلہ کر یں گے ‘(ن) لیگ پیپلزپارٹی کے لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے ‘ہم نے پہلے بھی عدالتوں میں جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا اور آئندہ بھی کر یں گے ۔ لاہو رمیںڈیرے ڈال لئے ہیں، آئندہ انتخابات میں وفاق ہی نہیں پنجاب میں بھی حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا بلاول ہائوس لاہور پاکستان کی سیاست کا مرکز ہوگا، ملتان میں بھی بلاول ہائوس بنے گا۔ نصرت بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کے دوران جب کارکنوں نے وزیر اعظم آصف زرداری کے نعرے لگانے شروع کئے تو آصف زرداری نے کارکنوں کو نعرے لگانے سے روکتے ہوئے کہا کہ میرے بجائے وزیر اعظم بلاول بھٹو کے نعرے لگائیں جس پر کارکنوں نے امیدوار بدل کر وزیر اعظم بلاول بھٹو کے نعرے لگانا شروع کر دئیے ۔ آصف زرداری نے لاہور میں اپنی مصروفیت بڑھانے اور جیالوں سے براہ راست رابطے کیلئے بلاول ہائوس لاہور سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ اتوار کو پیپلزپارٹی کے رہنما عزیز الرحمان چن کے گھر عصرانہ میں شرکت کریں گے اور لاہور میں عوامی رابطہ مہم کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے بلال ہائوس میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ آصف علی زرداری نے ان کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئندہ عام انتخابات میں انتخابی اتحاد کرنے پر بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں جماعتوں نے مشترکہ طور پر مسلم لیگ(ن) کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا۔ آصف علی زرداری نے ق لیگ کو قیادت کو ملکر سیاست کرنے کی دعوت دی۔ ق لیگ نے انتخابی اتحاد کا فیصلہ پارٹی رہنمائوں کی مشاورت سے مشروط کردیا۔ انہوں نے کہا صدام اور بڑے بادشاہوں میں جو غرور تھا وہ آج ہمارے حکمرانوں میں ہے۔ ہمارے حکمران قوم کی بات نہیں سمجھتے۔ یہ نہیں سوچتے غریب کا کیا ہوگا‘ مزدور اور ہاری کا کیا ہوگا؟ انہیں پانی کی پروا ہے نہ گنے کی۔ انہیں صرف مطلب ہے سڑکوں اور پلوں پر کمشن کہاں ملتا ہے۔ آج کے حکمرانوں میں تکبر نظر آتا ہے۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق چیئرمین میونسپل کمیٹی منیکرہ عنصر اقبال چھینہ اور جاوید علی ہاشمی سے بلاول ہائوس میں ملاقات کے دوران آصف علی زرداری نے کہا عوام کی فتح کے دن قریب ہیں پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آسکتا ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، کارکن جنرل الیکشن کی تیاریاں کریں۔