زرداری کھل کر حکومت کیخلاف میدان میں آگئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 13, 2017 | 04:34 صبح

 

کراچی (مانیٹرنگ) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے اعلان کردہ پیکج کو مسترد کرتے ہوئے اسے بہت کم اور بہت دیر سے قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں سابق صدر نے کہا مسلم لیگ(ن) کے دور اقتدار میں پاکستان میں محنت سے حاصل کئے مقابلے کے رجحان کو کھو دیا ہے اور مقابلہ کرنے کی یہ طاقت پاکستان پیپلزپارٹی کی صنعت دوست پالیسیوں کی وجہ سے حاصل ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں پی پی پی کے دور میں جی ڈی پی کا 13.4فیصد حاصل کر لیا تھا جو اب 2016ء میں صرف 7.8فیصد رہ گیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا پاکستان کے مقابلے میں دیگر ممالک ایکسپورٹ کے لئے مراعات دے رہے تھے لیکن پاکستان کی حکومت اس کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کھاد پر سبسڈی واپس لینے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا یہ ایک ظالمانہ اور غیرانسانی فیصلہ ہے، غریبوں اور دیہی عوام کے خلاف سازش ہے۔ نہ صرف یہ ملک کا زرعی سیکٹر منفی طور پر متاثر ہوگا بلکہ یہ دیہی علاقوں میں غربت بڑھانے کا سبب بھی بنے گا۔ سابق صدر نے خبردار کیا یہ فیصلہ صوبہ پنجاب کے کسانوں کو مراعات دے گا جس سے بین الصوبائی ہم آہنگی تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت آگ سے کھیل رہی ہے اور اس سلسلے میں اقدامات صوبوں کے درمیان مخاصمت پیدا کریں گے اور دیگر صوبوں کے عوام میں احساس محرومی پیدا ہوگا جس سے دور رس مضمرات ہوں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پورے ملک کے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے اعلان سے زرعی شعبہ حیران رہ گیا ہے کہ بیرونی دبائو پر حکومت قومی معیشت کی ریڈھ کی ہڈی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا اس کے نتیجے میں قومی معیشت میں زرعی شعبے کا حصہ کم ہو جائے گااور ملک کی ترقی کو جلد ہی شدید نقصان پہنچے گا۔ سابق صدر نے یہ بات نوٹ کی زرعی ماہرین کا خیال ہے آئندہ آنے والی گنے اور مکئی کی فصلیں اس فیصلے سے شدید متاثر ہوں گی۔ مزید براں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کی توسیع کی مخالفت کا فیصلہ کرلیا۔ سابق صدر آصف زرداری نے پارٹی رہنمائوں کو ہدایت کردی۔ سابق صدر نے کھاد پر سبسڈی ختم کرنے کے خلاف بھی احتجاج کرنے کی ہدایت کی ہے۔گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سابق صدر آصف علی زرداری سے بلاول ہائوس کراچی میں ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر طویل مشاورت کی۔ آصف علی زرداری نے ہدایت کی پارٹی فوجی عدالتوں سے متعلق 17 جنوری کے اجلاس میں ٹھوس مؤقف اپنائے۔ نیب قوانین میں ترمیم عوامی مفاد کو مدنظر رکھ کر کی جائے۔ کھاد پر سبسڈی ختم کرنے سے متعلق پارلیمنٹ کے اندر اور باہر آواز اٹھائیں۔ ڈاکٹر عذرا فضل اور ایاز سومرو استعفے ایاز صادق کی وطن واپسی پر جمع کرائیں گے۔علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری پرسوں 15 جنوری کو امریکہ جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آصف زرداری 25 جنوری کو امریکہ سے وطن واپس آئیں گے اور فروری کے پہلے ہفتے جھنگ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ مزید براں سینیٹر اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی ممکنہ طورپر ملٹری کورٹس کی مشروط حمایت بھی نہیں کرے گی۔ دو سال پہلے ہم نے فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے بڑے بھاری دل کے ساتھ ووٹ دیا تھا۔ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی قانون و انصاف میں ایسی اصلاحات لائی جائیں گی‘ دو سال بعد ملٹری کورٹس کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ لوگوں کو بلا تاخیر انصاف ملے گا۔ حکومت نے اس جانب توجہ ہی نہیں دی۔ حکومت نے جو ٹھوس کام کرنے کے تھے وہ کئے ہی نہیں اس لئے ہمیں تحفظات ہیں۔